نائیجرین شیعہ عالم دین ابراہیم زکزکی بھارت سے بغیر علاج واپسی

ابراہیم زکزکی بھارت میں علاج نہ ہونے کے بعد اب ترکی، ملائیشیا یا انڈونیشیا میں سے کسی ملک کا رخ کریں گے

ہفتہ 17 اگست 2019 12:03

نائیجرین شیعہ عالم دین ابراہیم زکزکی بھارت سے بغیر علاج واپسی
ابوجا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2019ء) علاج کی غرض سے بھارت آنے والے نائجیریا کی شیعہ تنظیم اسلامک موومنٹ کے رہنما شیخ ابراہیم الزکزکی ملک میں تین روز قیام کر کے واپس وطن پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکام پرعدم تعاون اور علاج کی آڑ میں بلیک میلنگ کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔الشیخ زکزکی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شیعہ رہنما بھارت میں علاج نہ ہونے کے بعد اب ترکی، ملائیشیا یا انڈونیشیا میں سے کسی ملک کا رخ کریں گے۔

واضح رہے کہ نائجیریا میں حکام نے سنہ 2015 سے شیخ ابراہیم الزکزکی کو حراست میں لیا ہوا تھا اور گذشتہ ہفتے ہی انھیں علاج کی غرض سے ملک چھوڑنے کی اجازت دی تھی۔یہ اجازت گذشتہ ماہ شمالی نائجیریا کے شہر کاڈونا کی ایک عدالت کی جانب سے شیخ الزکزکی کو علاج کے لیے ملک سے باہر لے جانے کا حکم سامنے آنے کے بعد دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم شیخ ابراہیم الزکزکی کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت چھوڑنے کی وجہ وہاں مبینہ طور پر غیر تسلی بخش علاج تھا۔

خبروں کے مطابق شیعہ رہنما نے کہا کہ وہ اسپتال جہاں ان کا علاج کیا جا رہا تھا، اٴْس کی حالت نائجیریا کے اسپتالوں سے بھی زیادہ بری تھی۔نائجیریا کے نجی ذرائع نے بتایا کہ شیخ ابراہیم الزکزکی کی وطن واپسی کی وجہ نائجیرین حکومت کی جانب سے ان کے علاج معالجے میں رکاوٹیں پیدا کرنا بنا۔ اس کے علاوہ بھارتی حکومت نے انہیں بیماری کے حوالے سے غلط معلومات فراہم کیں۔

ابوجا میں گذشتہ ہفتے میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں اسلامک موومنٹ آف نائجیریا سے منسلک متعدد مظاہرین ہلاک ہو گئے تھی-شیخ ابراہیم الزکزکی کو 2015 میں ملک کی شمالی ریاست کاڈونا میں اپنے حامیوں اور فوج کے درمیان جھڑپ کے بعد اقدام قتل اور امن عامہ میں خلل ڈالنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ان جھڑپوں میں کالعدم شیعہ اسلامک موومنٹ کے 347 اراکین ہلاک ہوئے تھے جبکہ سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جن میں شیخ الزکزکی اور ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔زکزکی کے حامی ان کی رہائی کے لیے نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں باقاعدگی سے مظاہرے کرتے رہے ہیں جن میں پٴْرتشدد واقعات بھی پیش آئے ہیں۔