سائنسدانوں نے ایک اورسیارے پر پانی تلاش کر لیا

مستقبل میں نئے سیارے پر زندگی کے آثار ڈھونڈے جائیں گے

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 12 ستمبر 2019 06:18

سائنسدانوں نے ایک اورسیارے پر پانی تلاش کر لیا
لاہور ۔ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12ستمبر 2019ء)    سائنسدان طویل عرصے سے یہ بات جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ کیا اس کائنات میں ایسا کوئی اور سیارہ بھی موجود ہے جہاں زندگی موجود ہے یا پھر ہماری زمین ہی سب سے انوکھی ہے۔اب پانی کی موجودگی ثابت ہونے کے بعد k2-18b خلاء میں زندگی کی تلاش کیلئے کی جانے والی تحقیق کے حوالے سے انتہائی اہم سیارہ بن گیا ہے۔

سائنسی جریدے نیچر آسٹرونومی میں کہا گیا ہے کہ آئندہ 10 برسوں کے دوران جدید خلائی ٹیلی اسکوپس کے وجود میں آنے کے بعد سائنسدان اس قابل ہوسکیں گے کہ وہ یہ دیکھ سکیں کہ مذکورہ سیارے کی فضاء میں وہ گیسز موجود ہیں یا نہیں جو محض جاندار خارج کرتے ہیں۔K2-18b پر ہونے والی تحقیق کی سربراہ پروفیسر جیووانا ٹینیٹی، جن کا تعلق یونیورسٹی کالج لندن سے ہے، انہوں نے اس کھوج کو حیران کن قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ 'ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ہمیں ایک ایسے سیارے میں پانی کے آثار ملے ہیں جو اپنے ستارے سے قابل رہائش فاصلے پر چکر لگارہا ہے اور جہاں کا درجہ حرارت بھی ایسا ہے جو جانداروں کے لیے موافق ہوتا ہے'۔خیال رہے کہ ماہرین کی ایک ٹیم 2016 سے 2017 کے دوران حبل اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے دریافت ہونے والے سیاروں پر تحقیق کررہی ہے تاہم ان میں سے صرف k2-18b ہی واحد سیارہ ہے جس میں پانی کے آثار ملے۔

حاصل شدہ ڈیٹا کے کمپیوٹرائزڈ خاکے سے پتہ چلتا ہے کہ مذکورہ سیارے کے کرہ ہوائی میں 50 فیصد تک پانی موجود ہوسکتا ہے۔یہ سیارہ زمین کے حجم سے دو گنا بڑا ہے اور یہاں کا درجہ حرارت صفر سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہے، اس درجہ حرارت میں سیارے میں پانی مائع حالت میں موجود ہونے کے قوی امکانات ہیں۔تحقیقاتی ٹیم کے ایک رکن ڈاکٹر اینجیلوس سیارس کا کہنا ہے کہ نظام شمسی سے باہر کسی سیارے میں پانی کا ملنا انتہائی اہم اور پرجوش لمحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کھوج نے ہمیں اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے مزید قریب پہنچادیا ہے کہ 'کیا ہماری زمین سب سے منفرد ہے؟'ان کا کہنا ہے کہ k2-18b میں زندگی ہوسکتی ہے تاہم فی الحال یہ بات وثوق سے نہیں کہی جاسکتی۔

متعلقہ عنوان :