نمرتا کے دوست مہران ابڑو کے بیان نے کیس کا رخ ہی بدل دیا

نمرتا مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن میں نے منع کر دیا،نمرتا کی موت کی اطلاع دوستوں سے ملی۔ مہران ابڑو کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 19 ستمبر 2019 13:20

نمرتا کے دوست مہران ابڑو کے بیان نے کیس کا رخ ہی بدل دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 ستمبر 2019ء) : آصفہ ڈینٹل کالج لاڑکانہ کی طالبہ کی پراسرار ہلاکت سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے،میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز پولیس نے نمرتا کا کال ریکارڈ حاصل کیا تھا، سب سے زیادہ کالز نوجوان مہران ابڑو کو کی گئی تھیں۔ نمرتا کےدوست مہران ابڑو کو تفتیش کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا تھا،اب مہران ابڑو کا بیان قلمدان کر لیا گیا ہے۔

مہران ابڑو کا کہنا ہے کہ نمرتا سے 4 سال قبل دوستی ہوئی تھی۔نمرتا مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن میں نے منع کر دیا۔نمرتا کی موت کی اطلاع دوستوں سے ملی۔پولیس نے ایک اور طالب علم کا بیان بھی قلمدان کیا ہے۔پولیس نے نمرتا کے دوست علی شان نامی طلبا کو گذشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا۔دونوں طلبا کے بیانات میں تضاد پایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جب کہ واقعے کے بعد متعدد والدین نے اپنی بچیوں کو چانڈکا اور ڈینٹل کالج کیمپس سے واپس بلا لیا۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے 22 سالہ طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ نمرتا کی نعش کو کمرے کا دروازہ توڑ کر نکالا گیا، نمرتا کے گلے میں دوپٹہ بندھا ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نمرتا کی اس پُر اسرار موت کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور نمرتا کی موت کی حقیقی وجہ کا تاحال تعین ہونا باقی ہے۔ دوسری جانب نمرتا کی لاش آخری رسومات کے لیے گھوٹکی لائی گئی جہاں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے طالبہ کی ہلاکت کے سوگ میں کاروبار بند رکھا تھا۔

لاڑکانہ میں میڈیکل کالج کے ہاسٹل میں جاں بحق ہونے والی نمرتا کور کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آئی۔ پوسٹ مارٹم کرنے والے سرجن نے رپورٹ میں بتایا کہ طالبہ کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان موجود نہیں ہے تاہم نمرتا کے گلے میں کوئی چیز باندھنے کے نشان ہیں۔ ڈاکٹر کے مطابق پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ چند دن میں آئے گی۔ طالبہ کے خون اور جسم کے نمونے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ نمرتا کے بھائی نے اس واقعہ کو قتل کا واقعہ قرار دیا تھا۔ نمرتا کے بھائی ڈاکٹر وشال نے کہا تھا کہ میں خود ایک ڈاکٹر ہوں اور میں نے بھی لاش کا معائنہ کیا ہے ۔ میرے معائنے کے مطابق نمرتا کے گلے پر جس طرح کے نشان پائے گئے ہیں وہ خود کشی کے نہیں ہیں۔