اسلام آباد ٹریفک پولیس ٹریفک قوانین پر مکمل عملدرآمد کیلئے ہمہ وقت اقدامات کر رہی ہے، ایکسپریس وے اور شاہراہ کشمیر پر زیادہ تر حادثات ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے باعث ہوتے ہیں، ایس ایس پی ٹریفک پولیس فرخ رشید کا ’’اے پی پی‘‘ کو انٹرویو

جمعہ 20 ستمبر 2019 15:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر تین ماہ میں ڈیڑھ لاکھ موٹرسائیکل بند اور بھاری جرمانے وصول کئے۔ ایس ایس پی ٹریفک پولیس فرخ رشید نے ’’اے پی پی‘‘ کو جمعہ کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس ٹریفک قوانین پر مکمل عملدرآمد کیلئے ہمہ وقت اقدامات کر رہی ہے، شہریوں کو چاہئے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے اور شاہراہ کشمیر پر زیادہ تر حادثات ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے باعث ہوتے ہیں۔ موٹرسائیکل سوار ہیلمٹ نہ پہننے اور گاڑیوں میں سوار شہری سیلٹ بیلٹ نہ باندھنے کی وجہ سے سنگین حادثات کا شکار ہوتے ہیں اور بعض اوقات انہیں اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کیلئے اسلام آباد ٹریفک پولیس نے گذشتہ تین ماہ میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد موٹرسائیکل بند کرکے ان سے بھاری جرمانے بھی وصول کئے ہیں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس حادثات میں شہریوں کی خدمت کیلئے ایمبولینس سروس اور ایمرجنسی موبائل سکواڈ قائم کر چکی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، ٹریفک پولیس حادثہ کی جگہ پر کم سے کم وقت میں رسپانس دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کی آبادی بڑھ جانے سے صبح اور چھٹی کے اوقات میں سکولوں اور سرکاری ملازمین کی آمدورفت سے زیادہ رش ہو جاتا ہے جس سے ٹریفک کو بعض مقامات پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ٹریفک قوانین سے متعلق نصاب میں تعلیمات کا آغاز کیا جا سکے، ٹریفک پولیس نے اس حوالہ سے اپنے طور پر سکول، کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر طلباء کو ٹریفک قوانین سے آگاہی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ٹریفک پولیس مختلف تعلیمی اداروں، سرکاری اور نجی اداروں سے باقاعدگی کے ساتھ ٹریفک والنٹیئرز لے کر انہیں ٹریفک سے متعلق ایجوکیٹ کر رہی ہے۔ انہوں نے شہریوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ والدین کم عمر بچوں کو موٹرسائیکل اور کار ڈرائیونگ کی اجازت نہ دیں تاکہ کسی بڑے نقصان سے محفوظ رہا جا سکے۔