Live Updates

گیس کمپنیوں کے ایم ڈیز کی آسامیاں مزیدخالی نہ رکھی جائیں، پاکستان اکانومی واچ

اصلاحات کا سلسلہ رک گیا ہے، کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، من پسند امیدوار لانے کے لئے جاری رسہ کشی کا نوٹس لیا جائے،ڈاکٹرمرتضی مغل

جمعہ 20 ستمبر 2019 16:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ آٹھ ماہ سے زیادہ گزرنے کے باوجود سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ(ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی)کے مینیجنگ ڈائریکٹر زکی آسامیاں خالی پڑی ہیں جس سے ان اداروں کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے آٹھ جنوری 2019کو دونوں گیس کمپنیوں کے ایم ڈیز کوملک گیر گیس بحران کی پاداش میں انکوائری کے بعد فارغ کر دیا تھا جس کے بعد سے ایکٹنگ ایم ڈیز سے کام چلایا جا رہا ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایس این جی پی ایل اور ایس این جی پی ایل کے ایم ڈی کے عہدے پر آٹھ ماہ سے زیادہ گزرنے کے باوجود کسی کومستقل بنیادوں پر تعینات نہیں کیا جا سکا ہے جبکہ مروجہ قوانین کے مطابق اس عہدے کو تین ماہ سے زیادہ خالی نہیں رکھا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

گیس کمپنیوں کی ان اہم آسامیوں پر من پسند افسر لگوانے کے لئے مختلف اہم شخصیات میں رسہ کشی جاری ہے جس کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔ایس این جی پی ایل کے ایم ڈی کے عہدے کے لئے تین بارچوبیس مارچ2019 ، چار اگست2019 ، اور گیارہ ستمبر2019 کو اشتہار دئیے جا چکے ہیں جبکہ ہر بار تقرری کا معیار غیر قانونی طور پر بدل دیا جاتا ہے جو متعلقہ قوانین کامزاق اڑانے کے مترادف ہے جس کی وجہ سے سٹاف میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مختلف حلقے اس آسامی پر قبضے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیںجس سے ایس این جی پی ایل کی کارکردگی گر گئی ہے، اہم فیصلے زیر التوا ہیں،اصلاحات کا سلسلہ رکا ہواہے،سات ہزارملازمین کا مورال متاثر ہو رہا ہے جبکہ بے یقینی کی وجہ سے بھاری مالی نقصان الگ ہو رہا ہے جس کا ملبہ معمول کے مطابق مہنگائی سے بلکتے عوام پر ڈالا جائے گا اس لئے وزیر اعظم عمران خان اس معاملہ کا نوٹس لے کر میرٹ پر تعیناتی یقینی بنائیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات