سید خورشید احمد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 13روز کی توسیع

منگل 1 اکتوبر 2019 15:08

سید خورشید احمد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 13روز کی توسیع
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2019ء) احتساب عدالت سکھر نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتار پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء سید خورشید احمد شاہ کے جسمانی ریمانڈمیں مزید 13روز کی توسیع کر دی، نیب سکھر نے سید خورشید شاہ کے ریمانڈ کی9 روز ہ مدت پوری ہونے پر منگل کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کیا اور مذید 15روزہ ریمانڈ کی درخواست کی ، تاہم عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل کی سماعت کے بعد خورشید شاہ کا 13 دن کا ریمانڈ دیتے ہوئے انکو نیب کے حوالے کردیا اور 14اکتوبر کو پیش کیا جانے کا حکم دیا ہے، سماعت کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ، سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی،چودھری منظور، فیصل کریم کنڈی، امتیاز شیخ، زمرد خان صوبائی وزیر اور خورشید شاہ کے بھتیجے سید اویس قادر شاہ، خورشید شاہ کے صاحبزادے ایم پی اے سید فرخ شاہ ودیگر رہنما بھی عدالت میں موجود تھے جبکہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی سماعت کے آغاز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سینیئر وکیل رضا ربانی نے خورشید شاہ کے وکیل ہونے کی حیثیت سے اپنا وکالت نامہ جمع کرایاجبکہ خورشید شاہ کے وکلاء پینل کے رکن ایڈووکیٹ مکیش کمار چاولہ نے عدالت سے کہا کہ انھیں خورشید شاہ سے تنہائی میں ملنے نہیں دیا جاتا ، خورشید شاہ کے وکیل کے دلائل کے دوران جج نے ان سے سوال کیا کہ آپ یہ کاغذات نیب کے حوالے کیوں نہیں کرتے جبکہ اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کا گھر 60 ملین روپے کی لاگت سے بنا ہے گھر کی تعمیر آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مد میں آتا ہے اس کے علاوہ بھی خورشید شاہ کی بہت سی بے نامی جائیدادیں ہیں ان کے خاندان کے دس بنک اکاؤنٹ ہیں جن سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن ہوتی رہی ہے اس لیے مزید تفتیش کے لیے پندرہ روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔