سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنے والے غیر شادی شدہ جوڑوں کو ایک کمرے میں رہنے کی اجازت مل گئی

سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکی جوڑوں پر سے شادی کی سند پیش کرنے کی شرط ختم کردی گئی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 6 اکتوبر 2019 13:15

سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنے والے غیر شادی شدہ جوڑوں کو ایک کمرے میں ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تاز ترین ۔ 06اکتوبر2019ء) سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنے والے غیر شادی شدہ جوڑوں کو ایک کمرے میں رہنے کی اجازت مل گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکی جوڑوں پر سے شادی کی سند پیش کرنے کی شرط ختم کردی گئی ہے۔ یہ اقدام مملکت میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے جس کے بعد اب غیر شادی شدہ سیاح جوڑے ہوٹل کے ایک ہی کمرے میں رہ سکتے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2023 کے تحت سعودی عرب میں غیر معمولی اور غیر روایتی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ملک کو تاجروں اور سیاحوں کے لیے پُرکشش بنایا جا سکے اور اس طرح ڈوبتی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکے۔اسی سلسلے میںسعودی عرب میں پہلی مرتبہ سیاحوں کے لیے ویزہ پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت سیاحوں کو کم قیمت پر بہترین سہولیات مہیا کرنے کے علاوہ خواتین سیاحوں کے لیے برقع کی لازمی شرط کے خاتمے اور اب بیرون ملک سے آنے والے غیرشادی شدہ سیاح جوڑوں کو ایک ہی کمرے میں ٹھہرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سعودی عرب نے اپنے تاریخی مقامات کیلیے پہلی بار 49 ممالک کے لیے سیاحتی ویزہ کے اجرا کا اعلان کیا ہے جس میں سیاحوں کے لیے لباس میں نرمی کرتے ہوئے خواتین کے لیے عبایا کی لازمی شرط کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔ ویزہ 360 دن کے لیے ہوگا تاہم ایک مرتبہ 90 دن سے زیادہ قیام کی اجازت نہیں ہوگی اور سال میں 180 دن سے زیادہ رکنے کی اجازت نہیں ہوگی یعنی سال میں صرف دو مرتبہ وقفے وقفے سے 90، 90 دن کے لیے ٹھہرا جا سکے گا۔ ویزہ 300 سعودی ریال کا ہوگا جب کہ مزید 140 ریال سفری انشورنس کے ہوں گے۔