کوئٹہ، بلوچستان حکومت نے میرٹ کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا ،اپوزیشن

محکمہ تعلیم میں ہونیوالی تعیناتیوں میں بے ضابطگی کیلئے بنائی گئی کمیٹی سمجھ سے بالاتر ہے ڑ*حکومت اپوزیشن کے علاقوںمیں پانی تعلیم اور صحت کے مسائل خود پیداکررہی ہے A حکومت نے فوری مثبت اقدامات نہیںاٹھائے تو اپوزیشن جماعتیں ہرفور م پر احتجاج کریں گی ،اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ، نواب اسلم رئیسانی، نصیر شاہوانی ودیگر

منگل 8 اکتوبر 2019 23:21

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اکتوبر2019ء) بلوچستان اسمبلی میںاپوزیشن رہنمائوں نے کہا ہے موجودہ حکومت نے میرٹ کے نام پر عوام کودھوکہ دیا ہے سب سے زیادہ بے انصافی اس وقت ہورہی ہے شایدماضی میں نہیں ہوئی ہو، محکمہ تعلیم میں ہونیوالی تعیناتیوں میں بے ضابطگی کیلئے بنائی گئی سی ایم آئی ٹی سمجھ سے بالاتر ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے جوکمیٹی بنائی ہے وہ ہمیں اورعوام کودھوکہ دینے کیلئے بنائی ہے حکومت چاہتی ہے کہ میرٹ کو مکمل طور پر نظرانداز کیاجائے گوادر ماسٹر پلان بنا ہے آج تک بلوچستان کے عوام اور اسمبلی کواعتمادمیںنہیں لیاگیا حکومت اپوزیشن کے علاقوںمیں پانی تعلیم اور صحت کے مسائل خود پیداکررہے ہیں اگر حکومت نے فوری طور پر مثبت اقدامات نہیںاٹھائے تو بلوچستان کے اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف ہرفور م پر احتجاج کرینگے ان خیالات کااظہار اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ،نواب اسلم رئیسانی،ملک نصیرشاہوانی،نصر اللہ زیرے نے اپوزیشن چیمبر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر ثناء بلوچ ،عبدالواحدصدیقی اوراختر حسین لانگو بھی موجود تھے اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ سب سے زیادہ بے انصافی اس وقت ہورہی ہے شاید ماضی میں نہیں ہوئیں محکمہ تعلیم میں ہونے والی تعیناتیوں میں بے ضابطگی کے لئے بنائی کی سی ایم آئی ٹی سمجھ سے باہر ہے کل کے اجلاس میں قانون اور آئین کی دھجیاں آرائی گئیں اگر یہ حکومت اس طرح سے اپنی مرضی سے ٹرانسفر تعیناتیاں کرتے ہیں تو یہ غلط عمل ہے سی ایم صاحب نے جو کمیٹی بنائی ہے وہ ہمیں اور عوام کو دھوکا دینے کے لئے بنائی ہے اگر وہ سمجھتے ہیں کہ کہیں بے ضابطگیاں ہو ئی ہیں تو انہیں کمیٹی کی رپورٹ آنے سے پہلے معطل کریں ہمارے بنیادی حق کو بھی ڈینائے کیا جا رہا ہے یہ حکومت بلو چستان کی عوام کے مفاد میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے گزشتہ روز کے اجلاس میں محکمہ تعلیم میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں پر آواز اٹھائی دعوی کیا جاتا ہے کہ یہاں شفافیت ہی.سب سے زیادہ ناانصافی بلوچستان میں ہے وزیراعلی نے بے ضابطگیوں کی تحقیقات وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے حوالے کی ہیں اس طرز اقدامات 70 سال پرانے ہیں وزیراعلی کو تمام تعیناتیاں کالعدم قرار دینی چاہیے تھیں وزیراعلی کی جانب سے کمیٹی کا قیام آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے موجودہ صوبائی حکومت عوامی مفاد میں نہیں بی این پی کے پارلیمانی لیڈرملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ دونوں محکموں میں مقامی افراد کو نظر انداز کرکے دیگر صوبوں کے لوگ بھرتی ہوئے صوبے میں ہر 2 ماہ بعد سیکریٹری تبدیل ہوتے ہیں ایسی صورتحال میں شفافیت کیسے ہوگی انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جب اقتدار میں آئی تو ان کا نعرہ گڈگورننس تھا مگر ایسا نہیں ہوا ہمارے صوبے میں جہاں بھی تعیناتیاں ہورہی ہیں وہ باہر سے ہو رہی ہیں ہماری حکومت چاہتی ہے کہ میرٹ کو مکمل نظر انداز کیاجائے ہمارا وزیراعلی اسمبلی میں جو تقریریں کرتا ہے اور نعرے لگاتا ہے جسے بلوچستان میںسب ہو رہا ہے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر محکمہ تعلیم کی 266 آسامیوں پر آدھے سے زیادہ ایسے لوگ تعینات ہوئے جنہوں نے ٹیسٹ دیا نہ انٹرویو کلاس فور کی پوسٹیں 5 لاکھ روپے میں بکیں سویپر کی پوسٹ پر صرف ایک اقلیتی امیدوار بھرتی ہوا باقی مسلمان بھرتی ہوئے 3 خواتین کو چوکیدار بھرتی کیا گیا ہے خواتین رات کے وقت کیسے چوکیداری کر سکتی ہے وزیراعلی مشیر تعلیم کو فوری طور پر برطرف کرے صوبے امن و امان کی صورتحال خراب ہیحکومت نے دن ڈھاڑے عوام کے حقوق پر حملہ کیا ہے محکمہ تعلیم میں ہونے والی بھرتیوں پر کرپشن ہوئی ہے وزیراعلی بلوچستان اس پر فوری ایکشن لے چیئرمین سمیت جو جو لوگ اس میں ملوث ہیں حکومت انہیں فوری معطل کرئے دہشتگردی کے تمام واقعات کا فینڈ فائنڈنگ کمیشن بنائے اور رپورٹ اسمبلی کو پیش کرئے دکی میں نہتے عوام پر ایک سرکاری آفیسر نے فائرنگ کی صوبائی وزیر داخلہ نے کل اسمبلی کے فلور پر کہا کہ اسے فوری معطل کر دیا جائے گا مگر تاحال کچھ نہ ہوا یہ نا اہل حکومت ہے یہاں نا اہل لوگ بیٹھائے گئے ہیں ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ یو این کی ایک رپوٹ کے مطابق اس وقت بلوچستان میں 2 لاھ 80 ہزار نوجوان منشیات کا شکار ہیں گوادر کا ماسٹر لان بنا ہے آج تک بلوچستان کو اور اس اسمبلیمکو اعتماد میں نہیں لیا جاتا بلوچستان میں ایڈمنسٹریٹو کرپشن ہو رہی ہے، یہ حکومت برائے راست ایڈمنسٹریٹو کرپشن کو بڑھاوا دے رہی ہے حکومت بلوچستان اپوزیشن کے رہنماوں کے علاقوں میں پانی ،تعلیم اورصحت کے مسائل خود پیدا کر رہی ہے ہم نے کبھی اپوزیشن کو یوں دیوار سے لگے نہیں دیکھا موجودہ حکومت کے فیصلوں نے بلوچستان کو مکمل تباہ و برباد کر دیا ہے حکومت کے ایسے فیصلے بلوچستان کو مزید اندھیرے میں دھکیل رہے ہیںانہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان مایوس ہیں مایوس نوجوان منشیات کی جانب راغب ہو رہے ہیں آج اپوزیشن اراکین کو علاقے کی ترقی میں کردار ادا کرنے سے روک دیا گیا ہے صوبے اپوزیشن کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے بلوچستان کی سیاسی ساخت کو نقصان پہنچایا گیا ہے �

(جاری ہے)