75لاکھ سے زائد پاکستانی منشیات کے عادی ‘وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے

مثبت سوچ‘ ہمدردی اور بہترطرز عمل سیسینکڑوں افراد کو نشے سے بچایا جا سکتا ہے ‘ماہرین نفسیات

جمعرات 10 اکتوبر 2019 14:39

75لاکھ سے زائد پاکستانی منشیات کے عادی ‘وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2019ء) نفسیاتی اُلجھنوں اور خاندانی و معاشرتی دباؤ کو مثبت سوچ‘ ہمدردی اور بہترطرز عمل کے ذریعے کم کر کے ہم سینکڑوں افراد کو منشیات کا عادی بننے سے روک سکتے ہیں۔ فیصل ۱ٓباد میڈیکل یونیورسٹی و الائیڈ ہسپتال فیصل آباد کے ماہرین نفسیاتی امراض نے کہا ہے کہ پاکستان میں منشیات کے 75لاکھ سے زائد عادی افرادموجود ہیں جن میں وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینکڑوں نوجوان لڑکپن میں دوسروں کو دیکھ کر منشیات کے عادی بن جاتے ہیں لہٰذا گھر پر ابتدائی تربیت کے دوران بچوں کو منشیات کے مضر اثرات سے آگاہ کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مثبت رویوں سے لوگوں کی نفسیاتی الجھنوں کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ خاندانی اور معاشرتی دباؤ میں بھی کمی لانا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں دوسرے کو برداشت کرنے اور اس کے خیالات و آراء کا بھی احترام کرنا چاہئے تاکہ ایسے حالات ہی پیدا نہ ہوجن سے مایوسی بڑھے ۔

انہوں نے کہا کہ قدرت نے ہمارے اردگرد بہت سی خوبصورتیاں پیدا کی ہیں جنہیں ہم اپنی بے پناہ مصروفیات اور ذہنی و پیشہ وارانہ دبائو کی وجہ سے نوٹ نہیں کر پاتے ۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کیمپس اور ہسپتال میں سگریٹ نوشی اور فروخت پر عائد پابندی پر مکمل طور پر عمل کیا جا رہا ہے اور اس غیرقانونی کاروبار میں ملوث کسی بھی فرد سے کوئی رعایت نہیں برتی جا رہی۔

نامورمعالج ڈاکٹر محمد آصف باجوہ نے کہا کہ ہرچند ملک میں منشیات کے عادی افرادکی تعداد فیصل آباد کی مجموعی آبادی سے زائد ہے لہٰذا مناسب ہوگا کہ ان کیلئے علیحدہ شہر آباد کر دیا جائے جہاں ان کے علاج معالجہ ‘ کونسلنگ اور نگرانی کا عمل نسبتاً آسانی سے سرانجام دیا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے گھناؤنے کاروبار میں ملوث مکروہ لوگ کسی طرح بھی دہشت گردوں سے کم نہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ منشیات کا عادی ایک عام شخص وقت گزرنے کے ساتھ منشیات کااستعمال بتدریج بڑھاکرزہراپنی رگوں میں اُتار رہا ہے جس سے وقت سے پہلے ہی موت کے منہ میں چلا جا تا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج کے نوجوانوں میں شیشہ بہت تیزی سے مقبول ہورہا ہے جس میں ہیروئن و ۱ٓئس اور کوکین کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے لہٰذا اپنے پیاروں خصوصاً نوجوانوں کی تنہائی کی سرگرمیوں پر خاص طور پر نظر رکھیں ۔ ڈاکٹر اطہر جاوید نے کہا کہ جامعہ کے تمام نمایاں مقامات پر منشیات سے پرہیز کے پیغام آویزاں کئے گئے ہیں۔