سرفراز احمد نے دل برداشتہ ہو کر کرکٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑ دی

سرفراز سے بد تمیزی کرنے والے صحافی کا اقبال اسٹیڈیم میں داخلہ بند

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 15 اکتوبر 2019 07:04

سرفراز احمد نے دل برداشتہ ہو کر کرکٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑ دی
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اکتوبر2019ء)   قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر جتنی تنقید کی جاتی ہے وہ اسی قدر تحمل اور بردباری سے اس کا سامنا کرتے ہیں مگر اپنی پرفارمنس کو بڑھانے کی زحمت نہیں کرتے۔یہی وجہ ہے کہ سری لنکا کے ساتھ کھیلی جانے والی سیریز میں ان کی پرفارمنس پر سب نے سوال اٹھا دیے اورجب یہی سوال ایک صحافی نے سرفراز احمد کے سامنے رکھے تو وہ برا منا گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سے بدتمیزی کرنے والے صحافی کا ایکریڈیشن کارڈ منسوخ کردیا۔گزشتہ دنوں سرفراز احمد نے صحافیوں کے رویے سے دل برداشتہ ہوکر قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں سندھ کی کپتانی سے انکار کردیا تھا جس کے بعد اسد شفیق کو ان کی جگہ کپتان بنایا گیا۔

(جاری ہے)

صحافی نے سرفراز احمد سے پوچھا تھا کہ آپ نے سری لنکا سے شکست پر قوم کو مایوس کیا، اس بری کارکردگی پر آپ کے مستقبل میں میچ دیکھنے کون آئے گا؟ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سے صحافی نے جس انداز میں بدتمیزی کی، اس پر ٹیسٹ وکٹ کیپر سخت ناراض ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے صحافی کا ایکریڈیشن کارڈ منسوخ کردیا اور نجی ٹی وی کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔کرکٹ بورڈ نے صحافی پر قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے دوران اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں داخلے پر بھی پابندی عائد کی ہے۔ پی سی بی ترجمان نے بتایا کہ میڈیا کے حوالے سے بورڈ کی پالیسی کلیئر ہے کہ کرکٹرز ہمارے ہیروز اور اسٹار ہیں، ان سے سوالات ضرور پوچھے جائیں لیکن کسی کو بدتمیزی یا اخلاقی حدود پار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سوال پوچھنا میڈیا کا حق ہے لیکن کسی کو بدتمیزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔سرفراز سے سوالات پوچھنے والے غیر معروف ضرور تھے لیکن چند کے سوالات میں بدتمیزی کا عنصر نمایاں تھا۔ اس رویے کے بعد سرفراز احمد نے کپتانی چھوڑکر سب کو حیران کردیا۔عام طور پر پی سی بی حکام پریس کانفرنس کو خود کنٹرول کرتے ہیں لیکن قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ سے قبل پوری پریس کانفرنس کا محور سری لنکا کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی رہی۔