دُبئی: پاکستانی ڈلیوری مین نے بھارتی بچی سے بِل کی رقم کی جگہ بوسے کی فرمائش کر ڈالی

پاکستانی ڈلیوری مین 14 سالہ لڑکی کے والدین کے اپارٹمنٹ میں پانی کی بوتلیں دینے آیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 15 اکتوبر 2019 12:34

دُبئی: پاکستانی ڈلیوری مین نے بھارتی بچی سے بِل کی رقم کی جگہ بوسے کی ..
دُبئی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15اکتوبر2019) دُبئی میں ایک واٹر کمپنی کے پاکستانی ملازم کو بھارتی بچی کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنانے اور اس سے نامناسب فرمائش کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 32سالہ پاکستانی ملزم البرشا کے علاقے میں مقیم ایک بھارتی فیملی کے اپارٹمنٹ میں پانی کی بوتلیں تقسیم کرنے آیا تھا۔ جہاں اُس نے 14 سالہ بچی سے شرمناک حرکات کیں۔

متاثرہ بچی نے بتایا کہ وقوعہ کے روز پاکستانی ملزم نے ان کے اپارٹمنٹ کے دروازے پر دستک دی۔ اس وقت میرے والدین گھر پر نہیں تھے۔ ملزم نے پانی کی بوتلیں دینے کے بعد ایک گلاس پانی کا پُوچھا اور اپارٹمنٹ کے اندر داخل ہو گیا۔ میں نے اُسے پانی لا کر دیا تو اس نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور اسے زبردستی چُومنے کی کوشش کی جس پر میں نے چیختے ہوئے اپنا ہاتھ چھُڑوایا اور اُسے اپارٹمنٹ سے فوری طور پر باہر جانے کو کہا۔

(جاری ہے)

مگر ملزم نے بجائے باہر جانے کے مجھ سے کہا کہ اُسے اس پانی کی ڈلیوری کے بدلے میرے والدین سے رقم وصول کرنی ہے۔ لیکن وہ 100درہم کی یہ رقم خود ہی ادا کردے گا۔ اس کے بدلے مجھے اُس کا ایک کام کرنا ہو گا۔ یہ کہتے ہوئے ملزم نے میرے ہونٹوں کی طرف اشارہ کیا کہ وہ مجھے وہاں پر چُومنا چاہتا تھا۔ اُس کی جانب سے دوبارہ ایسی گندی بات سُن کر میں غصے اور خوف سے کانپ اُٹھی اور ایک بار پھر اُسے چیختے ہوئے وہاں سے جانے کو کہا۔

اس واقعے کے بعد میں نے اپنی والدہ کو فون کر کے ساری صورتِ حال بتائی۔ جنہوں نے مقامی پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف شکایت درج کرا دی۔ ملزم نے گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ اُس نے بچی کے ہاتھ کو چُوما تھا اور اُسے 100 درہم کی پیش کش بھی کی تھی۔ اس مقدمے کا فیصلہ 24 اکتوبر کو سُنایا جائے گا ، جس میں ملزم کو سزا سُنائے جانے کا بھرپور امکان ہے۔