تھانہ ٹل ،تھانہ صدر ،کی عمارتیں خستہ حال

تھانہ ہنگو اور تھانہ بلیامینہ کی عمارتیں نہ ہونے کی وجہ سے تھانہ بلیامینہ ہسپتال میں تھانہ ہنگو ڈگری کالج غیر محفوظ ہوگئیں

بدھ 16 اکتوبر 2019 21:48

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) تھانہ ٹل ،تھانہ صدر ،کی عمارتیں خستہ حال جبکہ تھانہ ہنگو اور تھانہ بلیامینہ کی عمارتیں نہ ہونے کی وجہ سے تھانہ بلیامینہ ہسپتال میں تھانہ ہنگو ڈگری کالج کے بیک سائیڈ پر غیر محفوظ مقام پر ہے جبکہ پولیس لائن مکمل نہ ہونے کی وجہ سے پولیس مجبورا ٹیکنیکل کالج میں رہنے پر مجبور ہیں جس سے طلباء کی پڑھائی بھی متاثر ہو رہی ہیں تفصیلات کے مطابق تھانہ ٹل اور تھانہ صدر کی عمارتیں انتہائی خستہ حال ہے جوکہ کسی بھی وقت سجدہ ریز ہو کر کسی بڑے جانی و مالی نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ تھانہ بلیامینہ کے اپنے عمارت نہ ہونے کی وجہ سے ان کو مجبورا بلیامینہ بی ایچ یو ہسپتال میں تھانہ قائم کیاگیاہے جس کی وجہ سے مریضوں ڈاکٹروں اور علاقہ عوام کو شدید مشکلات کا سامناہے جبکہ بلیامینہ کے افسران اور پولیس اہلکاروں کو بھی شدید مشکلات کا سامناہے جبکہ تھانہ سٹی ہنگو کی نئی عمارت بنانے کیلئے پرانے تھانے کو مسمار کرکے ہنگو کے علاقہ وراستہ روڈ گورنمنٹ ڈگری کالج کے بیک سائیڈ پر ایک سرکاری عمارت میں منتقل کیاگیا ہے جوکہ انتہائی غیر محفوظ ہیں اب تک تھانہ سٹی ہنگو کے منظور شدہ نئی عمارت کی تعمیر پر کام شروع نہیں کیاگیا ہے اسی طرح پولیس لائن ہنگو ٹل روڈ گزشتہ کئی سالوں سے زیر تعمیر ہے مگر اب تک مکمل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے مجبورا ٹل روڈ پر واقعہ ٹیکنیکل کالج میں عارضی پولیس لائن کو بنایاگیاہے جس کی وجہ سے طلباء اور پولیس دونوں کو شدید مشکلات کا سامناہے طلباء کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے اس حوالے پرنسپل ٹیکنیکل کالج شفاعت اللہ نے بتایاکہ ٹیکنیکل کالج میں پولیس لائن ہونے کی وجہ سے ہم کو سٹاف اور طلباء کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ان کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے اگر جلد از جلد اس کالج سے پولیس لائن کو تبدیل نہیں کیاگیا تو ہم مجبورا شدید احتجاج کرنے پر مجبورہونگے انہوںنے کہاکہ میرے رہائش گاہ سے لیکر تمام سٹاف کے کمروں میں پولیس اہلکار رہائش پذیر ہیں جس کی وجہ سے مجھے اور سٹاف کی رہائش کا جگہ نہیں انہوںںے کہاکہ میں نے بار بار اس حوالے سے متعلقہ اور اعلی حکام کو درخواستیں دی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئے اس لئے ہم مجبورا روزانہ کے بنیاد پر دس بجے سے لیکر 11بجے تک احتجاجا ایک گھنٹہ مین گیٹ کو بند رکھاجائیگا انہوںنے کہاکہ کم از کم ہمارے لئے ایک عدد کوارٹر اور کچھ کمرے طلباء کے پڑھائی کیلئے خالی کی جائے اگر اس طرح نہیں کیاگیا تو ہم مجبورا سڑکوں پر ائیں گے اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر ہنگو احسان اللہ خان نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہاکہ ہمارا پولیس لائن نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے مجبورا حکومت کی اجازت سے 2008سے ٹیکنیکل کالج میں پولیس لائن قائم کیاہے کیونکہ اتنی بڑی نفری کیلئے ہمارے پاس کوئی دوسری جگہ نہیں اور نیا زیر تعمیر پولیس لائن میں بھی مکمل نہیں ہے انہوںنے کہاکہ نہ پرنسپل کو تنگ کیاجا رہاہے اور نہ ہمارے وجہ سے طلباء کے پڑھائی میں کوئی رکاوٹ ائیگا جب نیا پولیس لائن مکمل ہوگا تو ہم ایک دن کے تاخیر کے بغیر وہاں پولیس لائن کو شیفٹ کر دیں گے انہوںنے کہاکہ ہنگو کے بچے ہمارے بچے ہیں ہم ان کی ہر ممکن مد د کریں گے مگر مجبوری کے تحت دوسری جگہ نہ ہونے کے باعث ہم پولیس لائن ٹیکنیکل کالج میں بنانے پر مجبور ہوئے انشاء اللہ جیسے ہی نیا پولیس لائن مکمل ہوگا ہم ٹیکنیکل کالج کو خالی کریں گے

متعلقہ عنوان :