جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں مجھ پر لگائے گئے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، ناصر بٹ نے جواب ہائی کورٹ میں جمع کرادیا

جج ارشد ملک نے میری ان سے ملاقات کی آڈیو وڈیو ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ منظر عام پر آنے کے بعد الزمات عائد کیے، بیان حلفی

جمعہ 18 اکتوبر 2019 14:50

جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں مجھ پر لگائے گئے الزامات من گھڑت اور بے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) جج وڈیو کیس میں جج ارشد ملک کے بیان حلفی کے جواب میں ناصر بٹ کا جوابی بیان حلفی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا ہے ۔ جمعہ کو جج وڈیو کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ نے بیان حلفی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا، ناصر بٹ نے جوابی بیان حلفی میں کہاکہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں مجھ پر لگائے گئے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

ناصر بٹ نے کہاکہ کسی بھی مرحلے پر جج ارشد ملک کو دھمکانے، بلیک میل یا خوفزدہ کرنے کی کوشش نہیں کی، جج ارشد ملک کو دھمکیاں مل رہی تھیں تو مانیٹرنگ جج یا سیکورٹی عملے کو آگاہ کیوں نہ کیا ۔ناصر بٹ نے کہاکہ جج ارشد ملک نے میری ان سے ملاقات کی آڈیو وڈیو ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ منظر عام پر آنے کے بعد الزمات عائد کیے۔

(جاری ہے)

بیان حلفی میں کہاگیاکہ مجھے جج کی ملتان وڈیو کا علم ہی نہیں تھا، جج نے خود بتایا کہ اس وڈیو کو انہیں بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ جج ارشد ملک نے مجھ سے عدلیہ اور فوج کے شدید دباؤ اور ان کے کام میں مداخلت کی شکایت کی، جج ارشد ملک نے نواز شریف سے معافی مانگنے کے لیے ملاقات کی خواہش ظاہر کی۔ بیان حلفی نے کہاکہ جج ارشد ملک کے اصرار پر نواز شریف ان سے ملاقات پر آمادہ ہوئے۔