کپاس کو زیادہ منافع بخش بنانے کیلئے قلیل المدتی و طویل المدتی حکمت عملی پر عمل جاری رکھے ہوئے ہیں،رانا علی ارشد

جمعہ 18 اکتوبر 2019 18:22

لاہور۔18 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2019ء) وزیر اعلیٰ پنجاب کی قائم کردہ زرعی( ٹاسک فورس) کے ایڈیشنل سیکرٹری رانا علی ارشد نے کہا ہے کہ کپاس کو زیادہ منافع بخش بنانے کیلئے قلیل المدتی اور طویل المدتی حکمت عملی پر عمل جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ کپاس کی گلابی سنڈی کی آف سیزن مینجمنٹ کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔

محکمہ زراعت کی فیلڈ ٹیمیں کپاس کی فصل کے معائنہ اور پیسٹ سکائوٹنگ کیلئے کاشتکاروں کے شانہ بشانہ مصروف عمل ہیں۔ کپاس کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کا قیام سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید کی ہدایت پر عمل میں لایا گیا تھا جس کے تحت کپاس کی بہتر نگہداشت کے سلسلہ میں مرتب کی گئی سفارشات بروقت کاشتکاروں تک پہنچائی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

کپاس کو نقصان دہ کیڑوں اور سنڈیوں سے بچانے کیلئے محکمہ کی فیلڈ ٹیمیں پوری طرح متحرک ہیں اور حکومت پنجاب خالص زرعی ادویات کی فراہمی کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے تحت زرعی ادویات میں ملاوٹ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون جاری ہے اور کاشتکاروں کی سہولت کیلئے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کا اجرا کیاگیا ہے ۔

کاشتکاروں کی طرف سے فون نمبر 0300-2955539پر بذریعہ ایس ایم ایس /واٹس ایپ جعلی اور غیر معیاری زرعی ادویات کی تیاری وفروخت کے متعلق شکایات بھیجنے پر 24گھنٹے کے اندر کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ اجلاس میں سید ظفر یاب حیدر ڈی جی پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز ،ڈاکٹر عابد محمود ڈی جی زراعت (ریسرچ) ، ڈاکٹرصغیراحمدڈائریکٹرکاٹن ، فیاض احمد کنڈی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) ملتان، عبدالغفور غفاری ڈائریکٹر زراعت (توسیع) ڈی جی خان، محمد فاروق جاوید ڈائریکٹر زراعت (توسیع) ساہیوال، خالد محمود ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) فیصل آباد،مدثر عباس ڈپٹی ڈائریکٹرریسرچ انفارمیشن فیصل آباد ،ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ فیصل آباد و دیگر نے شرکت کی۔

رانا علی ارشد ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ( ٹاسک فورس) پنجاب نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب کاشتکاروں کی پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے زرعی مداخل پر سبسڈی دے رہی ہے اور موجودہ مالی سال میں زراعت کی ترقی کیلئے وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبہ جات پر کام کا آغاز ہوچکا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت کی فیلڈ ٹیمیں گلابی سنڈی کی آف سیزن مینجمنٹ کی جامع حکمت عملی پر بھی من وعن عمل کریں گی تاکہ اس مرحلہ سے زیادہ فائدہ اٹھا کر کپاس کی آئندہ فصل کو گلابی سنڈی کے حملہ سے محفوظ بنایا جاسکے ۔

انہوںنے اجلاس کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ مقررہ اہداف کا حصول مقررہ مدت میں یقینی بنائیں تاکہ کاشتکاروں کی معاشی حالت کو مزید بہتر کیا جاسکے۔رانا علی ارشد نے کہا کہ کپاس کی صاف چنائی پر کاشتکاروں کو خصوصی توجہ دینی چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے نہ صرف کاشتکاروں کی آمدن بڑھے گی بلکہ آلائشوں سے پاک کپاس کی برآمد سے بین الاقوامی مارکیٹ میں اچھا ریٹ ملتا ہے جس سے ملکی برآمدات میں مزید اضافہ ممکن ہے۔