میں نے ترک اور کرد افواج کو لڑنے کی اجازت دی، دونوں کو 2 بچوں کی طرح لڑنا ہی تھا، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر کا دو بچوں کی طرح لڑنے والا بیان بے ہودہ ، جاہلانہ ہے، دو لاکھ بے گناہ افراد دربدر ہوئے، سینکڑوں ہلاک ہوئے، بریٹ میک گرگ

جمعہ 18 اکتوبر 2019 19:10

میں نے ترک اور کرد افواج کو لڑنے کی اجازت دی، دونوں کو 2 بچوں کی طرح لڑنا ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ میں نے ترک اور کرد افواج کو ہلاکت خیز مقابلے میں لڑائی کی اجازت دی کیوں کہ دونوں بچوں کی طرح ہیں جنہیں ایک دوسرے سے لڑنا تھا۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق ٹیکساس میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ’میں نے جو کیا وہ غیر روایتی تھا، میں نے کہا تھا کہ وہ کچھ دیر بعد لڑ پڑیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایسا ہے ’جیسے کسی مجمعے میں 2 بچے ہوں، پہلے آپ انہیں لڑنے دیتے ہیں اور اس کے بعد آپ انہیں الگ کرتے ہیں‘۔امریکی صدر نے کہا کہ ’وہ کچھ دن تک لڑے اور یہ بہت خطرناک تھا‘۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ’امریکی خون کا ایک قطرہ تک نہیں بہایا گیا‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم وہاں گئے اور ہم نے کہا کہ ہمیں تعطل چاہیے اور کرد بہت زبردست تھے وہ تھوڑا بہت پیچھے ہٹنے والے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم داعش کو اچھے طریقے سے پابند رکھنا چاہتے ہیں، ہم ان میں سے مزید کو تلاش کریں گے اور ترکی اس کیلئے تیار ہے‘۔امریکی صدر کے اس بیان پر داعش مخالف اتحاد کے سابق نمائندہ خصوصی بریٹ میک گرگ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کا ’2 بچوں‘ کی طرح لڑنے والا بیان ’بے ہودہ اور جاہلانہ‘ ہے۔ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ 2 لاکھ بے گناہ افراد دربدر ہوئے، سینکڑوں ہلاک ہوئے، جنگی جرائم کی معتبر اطلاعات ہیں، داعش کے قیدی فرار ہوگئے، امریکا انخلا کررہا ہے اور اپنی ہی پوزیشنز پر بمباری کررہا ہے یا انہیں روس کے حوالے کررہا ہے (اور آپ کہتے ہیں کہ) مجمعے میں 2 بچے لڑرہے ہیں۔