مودی گائے کی بجائے خواتین پر توجہ دیں

ناگالینڈ کی ایک حسینہ نے بھارتی وزیراعظم کو اوقات یاد دلا دی

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 20 اکتوبر 2019 05:34

مودی گائے کی بجائے خواتین پر توجہ دیں
ویب نیوز ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2019ء)   بھارت میں انتہا پسندی اس قدر عروج پر ہے کہ وہاں کی اقلیتیں پریشان ہو گئی ہیں۔کئی ہندو انتہا پسند وزرا بھی بھارت سے غیر ہندوؤں کے خاتمے کا بھی اعلان کرچکے ہیں اس لیے بھارت کی کئی ریاستوں میں علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے۔ان ریاستوں میں سے ایک ناگالینڈ بھی ہے۔ناگالینڈ کے عوام مودی سے اتنی نفرت کرتے ہیں کی وہاں کی ایک ماڈل نے مقابلہ حسن کے دوران مودی کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔

بھارتی ریاست ناگا لینڈ میں مقابلہ حسن میں شریک حسینہ کی حاضر جوابی اور بے باکی سے ہال میں قہقہے گونج اٹھے۔ بھارت کی شمال مشرقی شورش زدہ ریاست ناگا لینڈ کے دارالحکومت کوہیما میں مس کوہیما 2019 کا مقابلہ جاری تھا کہ سوال و جواب کے مرحلے میں ایک حسینہ کی حاضر جوابی اور بے باکی نے سب کو حیران کردیا۔

(جاری ہے)

مقابلے کے دوران وکونو سکو نامی ایک حسینہ سے جب جج نے پوچھا کہ اگر آپ کی ’وزیر اعظم مودی سے ملاقات ہوئی تو انہیں کیا کہیں گی؟ اس پر حسینہ کا فوری طور پر کہنا تھا کہ میں ان سے کہوں کی کہ وہ گائے کے بجائے خواتین کے مسائل پر توجہ دیں‘۔


وکونو سکو کے جواب پر ہال قہقہوں سے گونج اٹھا اور حاضرین نے بھر پور انداز میں تالیاں بجا کر نریندر مودی اور بھارت کی پالیسیوں سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کیا۔حاضر جواب حسینہ مقابلہ حسن تو نہ جیت سکیں البتہ کروڑوں افراد کے دل جیت لیے۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے حسینہ کی بے باکی کی خوب تعریف کی جارہی ہے اور لوگوں کا کہنا ہے کہ وکونو سکو نے سب کے دل جیت لیے ہیں۔

بھارت میں نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد سے اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر زندگی تنگ کردی گئی ہے اور گاؤ رکھشا کے نام پر متعدد مسلمانوں کو سر عام قتل کیا جاچکا ہے۔ایسے واقعات کے خلاف آواز اٹھانے والی بھارتی شخصیات کو بھی انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے دھمکیوں کا سامنا ہے جب کہ بی جے پی حکومت میں ان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔

تاہم ناگا لینڈ کی حسینہ نے سر عام بے خوفی کے ساتھ بھارت میں گائے کے مسئلے پر آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ خواتین کے مسائل کی بھی نشاندہی کی ہے۔ ناگا لینڈ بھارت کے شمال مشرق میں واقع ایک انتہائی خوبصورت پہاڑی خطہ ہے اور یہاں کے لوگ قدیم قبائلی رسم و رواج کے مطابق اپنی زندگیاں گزارتے ہیں۔88 فیصد سے زائد غیر ہندوآبادی رکھنے والی ریاست کی 99 فیصد سے زائد عوام نے1951 میں بھارت سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن اس کے باوجود بھارت نے وہاں اپنی فوج کو بھیج کر قبضہ کر لیاتھا۔جبکہ رواں سال 14 اگست کو ناگا لینڈ نے بھارت سے آزادی کا اعلان کرتے ہوئے 14 اگست اپنے 73 ویں یوم آزادی کے طور پر منایا تھا۔