ایران نے مجبور کیا تو جنگ سے گریز نہیں کریں گے، ٹرمپ

میں ایران پرحملے کے وقت کا فیصلہ خود کروں گا،امریکی صدرکی دھمکی

منگل 22 اکتوبر 2019 13:29

ایران نے مجبور کیا تو جنگ سے گریز نہیں کریں گے، ٹرمپ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگرکسی اقدام کی ضرورت ہوئی تو ایران پر حملہ کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ اگر ایران نے ہمیں ہم مجبور کیا تو ہم ایران پر حملہ کریں گے۔ اگر ضروری ہوا تو ہم جنگ کے لیے تیار ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 20 ستمبر کو ٹرمپ نے ایران کے مرکزی بینک اور قومی ترقیاتی فنڈ پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں ایران پرحملے کے وقت کا فیصلہ خود کروں گا۔امریکی صد رنے کہا تھا کہ ایران کے خلاف پابندیاں سب سے زیادہ سخت ہیں۔ اس وقت انہوں نے تہران کو متنبہ کیا کہ واشنگٹن کے پاس دنیا کی سب سے طاقتور فوج ہے اور وہ ایران کی طرف زیادہ سے زیادہ پابندی کا استعمال کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹرمپ ایرانی حکومت پر اس کے طرز عمل میں تبدیلی اور اسے خطے میں دہشت گردی کی حمایت کرنے سے روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دبائو ڈال رہے ہیں۔

شام کے معاملے پر امریکی صدر نے پیر کے روز کہا تھا کہ شمالی شام میں جنگ بندی کی کچھ معمولی خلاف ورزیوں کے باوجود اس پرعمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ جنگ بندی معاہدے کے خاتمے سے ایک دن قبل انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ترکی معاہدے کی پاسداری کرے گا۔ اس لیے وہ ترکی کو مزید پابندیوں کی دھمکی نہیں دینا چاہتے۔امریکی صدر نے کہا کہ اگر ترکی غلط سلوک کرتا ہے تو امریکا اپنی مصنوعات پر محصولات اور پابندیاں عائد کرے گا۔ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ کے ایک اجلاس کے دوران وائٹ ہاس میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکا نے کردوں سے ان کے تحفظ کے لیی400 سال خطے میں رہنے کا کبھی بھی کوئی عہد نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں شام میں امریکی فوج کو نہیں رکھنا چاہتا۔