ڈاکٹر اکمل وحید پر دہشتگردوں کی مبینہ سہولت کاری سے متعلق کیس کی سماعت

سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی،صوبائی حکومت آئی جی سندھ، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے

منگل 22 اکتوبر 2019 16:43

ڈاکٹر اکمل وحید پر دہشتگردوں کی مبینہ سہولت کاری سے متعلق کیس کی سماعت
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر اکمل وحید پر دہشتگردوں کی مبینہ سہولت کاری سے متعلق وفاقی،صوبائی حکومت آئی جی سندھ، ڈی جی ایف آئی اے و دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے۔منگل کوجسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو ڈاکٹر اکمل وحید پر دہشتگردوں کی مبینہ سہولت کاری اور گمشدگی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل محمد فاروق نے موقف دیا کہ ڈاکٹر اکمل وحید کو گزشتہ دنوں کلینک سے گھر آتے ہوئے اغوا کر لیا۔ ڈاکٹر اکمل وحید کا نام دوبارہ فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے۔ عدالت نے ڈاکٹر اکمل کی امارات میں گرفتاری کے ثبوت طلب کئے تھے۔ عدالت عالیہ نے اکمل وحید کی گرفتاری سے متعلق دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اکمل وحید کا نام 2007سے فورتھ شیڈول میں شامل ہے۔

اے ٹی سی ڈاکٹر اکمل وحید کو دہشت گردوں کی سہولتکاری کے الزامات میں بری کرچکی ہے۔ 2004 میں کور کمانڈر کے کانوے پر حملے کی ایف آئی آر سے پولیس نے خود ڈاکٹر اکمل کا نام واپس لیا تھا۔ اکمل وحید امراض قلب کے سینئر ڈاکٹر ہیں، جھوٹے مقدمات میں الجھایا جارہا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے ڈاکٹر اکمل وحید کو بازیاب کرایا جائے۔ عدالت نے درخواست پر وفاقی، صوبائی حکومت ائی جی سندھ،ڈی جی ایف ائی اے و دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین سے 20 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔