کسانوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی سے ہمکنار کرنے کیلئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں مربوط پروگرام تشکیل دے دیا گیا ، عڈاکٹر ظہیر احمد

منگل 22 اکتوبر 2019 20:31

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کسانوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی سے ہمکنار کرنے کے لئے ریورس انجینئرنگ کے ذریعے انتہائی سستے زرعی آلات اور تصدیق شدہ بیج فراہم کرنے کے لئے ایک مربوط پروگرام تشکیل دے چکی ہے جس کے ذریعے فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ان باتوں کا اظہار یونیورسٹی کے دفتر تحقیق، اختراع و تجارت سازی (اورک) پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے خیبر پختونخواہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور سے تربیت کے لئے مڈکیریئر گروپ کے افسران کو یونیورسٹی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف کی ہدایت پر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مختلف نئی ٹیکنالوجیز کو مستند کروانے اور انڈسٹری کے اشتراک سے انہیں وسیع پیمانے پر تیاری کے لئے منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے جس کے تحت ملکی زراعت کو درپیش مسائل کے حل کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف فارمز کو ہدایت دے دی گئی ہے کہ فصلات کے لئے تصدیق شدہ بیج کی تیاری اور سٹوریج کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسان یونیورسٹی کے مطلوبہ مقدار میں بیج حاصل کر سکیں۔ ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے کہا کہ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دودھ دینے والے جانوروں کی بیماریوں کے لئے ویکسین تیار کر کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کمرشلائزیشن کے لئے مہیا کر دی ہے جو کہ غیرملکی ویکسین کے مقابلے میں انتہائی سستی اور موثر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے کسانوں کو انتہائی سستے زرعی آلات فراہم کرنے کے لئے کلیہ زرعی انجینئرنگ کے سائنسدانوں نے ملکی ضروریات اور موسمی صورت حال کے تناظر میں ایسی مشینری تیار کر لی ہے جس کے ذریعے مشینی کاشت کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کیا جا سکے گا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور کے چیف انسٹرکٹر عبدالستارنے کہا کہ مڈکیریئر مینجمنٹ کورس کے ذریعے افسران کو نہ صرف مختلف اداروں کی کارکردگی جانچنے کا موقع میسر آتا ہے بلکہ انہیں زرعی شعبہ میں ہونے والی نئی پیش رفت سے آگاہی بھی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ملک کی نہ صرف پہلی علوم زراعت کی یونیورسٹی ہے بلکہ یہاں سے پڑھ کر جانے والے سائنسدان پورے ملک کے اداروں میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی سائنسدانوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کی ترقی کے لئے کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ملکی زرعی شعبہ ترقی کرے گا۔ افسران نے یونیورسٹی کے ایکسپو سنٹر میں لگائی گئی نئی ٹیکنالوجی پر مبنی زرعی نمائش کے دوران سائنسدانوں کی جدید ٹیکنالوجی کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف سوالات بھی کئے۔

افسران نے یونیورسٹی کا تاریخی اولڈکیمپس کا بھی دورہ کیا۔ ڈین کلیہ سوشل سائنسز و ایگزیکٹو ڈائریکٹر انڈوومنٹ فنڈ سیکریٹریٹ نے یونیورسٹی کے ایکسپو سنٹر کے بارے میں مہمانوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس دومنزلہ سنٹر میں مختلف نمائشی ہالز میں بڑے پیمانے پر نمائشیں لگائی جا رہی ہیں۔ڈین کلیہ فوڈ اینڈ ہوم سائنسز پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے بھی اپنی فیکلٹی کے بارے میں مہمانوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔