فنڈز میں کمی کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں بچوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں، یونیسیف

منگل 22 اکتوبر 2019 22:30

نیویارک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے امداد ی ادارہ یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ فنڈز میں کمی کی وجہ سے خلفشار اورقدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے لاکھوں بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ہیں۔ یونیسیف کے مطابق رواں سال 4 بلین ڈالر فنڈز اکھٹا کرنے کا ہدف تھا، سال 2019 ختم ہونے کے قریب ہے اور ادارے کو ابھی تک اہداف کی آدھی رقم ملی ہے جبکہ ادارہ دنیا بھر کے 60 کے قریب ممالک کی41 ملین بچوں کی زندگیاں بچانے، انہیں صحت، تعلیم، غذا اور تحفظ دینے کے پروگرام فراہم کر رہا ہے۔

یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے کہا کہ پیچیدہ انسانی بحرانوں کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں کمزور بچے تیزی سے سنگین مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اضافی وسائل کے بغیر یہ بچے اسکول نہیں جا سکیں گے، انہیں پولیو کے قطرے نہیں پلائے جا سکیں گے،مناسب غذا حاصل نہیں کر سکیں گے، تشدد اور بدسلوکی سے محفوظ نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بچوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ڈونرز ادارے کو اضافی طور پر سپورٹ کریں اور اس سلسلے میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر رواں سال کے آخر تک فنڈز کی کمی برقرار رہی تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ شام کے متعدد حصوں میں جنگ جاری ہے ترکی ، لبنان، اردن، عراق اور مصر کے متاثرہ بچوں کیلئے امدادی پروگراموں کی مد میں ادارے کو 249 ملین ڈالر فنڈز گیپ کا سامنا ہے جس کے باعث 4 لاکھ 60 ہزار مہاجرین کے بچے تعلیم سے محروم ہو سکتے ہیں۔