فالج قابل علاج مرٖض ہے ، احتیاطی تدابیر اور مرٖض کی بروقت تشخیص کے ساتھ مناسب علاج معالجہ ضروری ہے،

ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے اور ورزش سے 80فیصد کیسز کا تدارک کیا جاسکتا ہے، عالمی یوم تدارک فالج کے موقع پر تقریب سی ڈاکٹر میمونہ صدیقی کا خطاب

پیر 28 اکتوبر 2019 16:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اکتوبر2019ء) شفا انٹر نیشنل ہسپتال کے ڈیپارٹمنٹ آف نیورولوجسٹ کی سربراہ اور کنسلٹنٹ ڈاکٹر میمونہ صدیقی نے کہا ہے کہ فالج قابل علاج مرٖض ہے جس سے بچائو کے لئے احتیاطی تدابیر اور مرٖض کی بروقت تشخیص کے ساتھ مناسب علاج معالجہ ضروری ہے۔ 28اکتوبر کو عالمی یوم تدارک فالج کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فالج کی روک تھام کے طریقہ کار پر عمل کرنے سے دل کی بیماریوں ، کینسر اور ذیابیطس جیسے امراض میںبھی بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فالج دراصل دماغ پر ہونے والا حملہ ہے جس کا تعلق دماغ میں خون کی فراہمی منقطع ہونے سے ہے، جس کی وجہ سے دماغ میں خون بہنا یا جم جاناہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے، تمباکو نوشی ترک کرنے ،مناسب غذا استعمال کرنے اور ورزش پر توجہ دینے سے 80فیصد فالج کے کیسز کا تدارک کیا جاسکتا ہے ۔ ڈاکٹر میمونہ نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر افراد، خاندان اور معاشرے پر فالج کے اثرات تباہ کن ہیں۔

فالج کا شکار ہونے والے افراد کونقل و حرکت، بول چال اور فہم و ادراک میں دقت کے ساتھ ساتھ نفسیاتی، معاشرتی اور مالی پریشانیوں کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔ اس موقع پر کنسلٹنٹ سٹروک سپیشلسٹ ڈاکٹر راجہ فرحت شعیب نے کہا ہے کہ فالج اب تک ایک و بائی شکل اختیار کر چکا ہے۔ دنیا بھر میں ہر چھ میں سے ایک شخص کو اپنی زندگی میںفالج ہونے کا امکان ہے۔

ہر سال دنیا بھر میںایک کروڑ پچاس لاکھ افراد فالج کا شکارہوتے ہیںاور 58لاکھ افراد اپنی جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں۔پاکستان میں ایک لاکھ افراد میں شرح اموات بڑھ چکی ہے جو اوسطاً 1.8فیصد سالانہ ہے۔تین لاکھ پچاس ہزارپاکستانی ہر سال فالج کا شکار ہوتے ہیں، جن میں خواتین کی تعداد61,289 جبکہ مردوں کی تعداد 57,256 ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوان اور حتیٰ کہ بچوں کو بھی اس بیماری کا خطرہ ہے، صحت مند زندگی کے لئے ضروری ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کریں،ہفتے میں 5مرتبہ متناسب ورزش کریں، صحت مندانہ اور متوازن غذا کھائیں،کولیسٹرول کم کریں، صحت مندانہ بی ایم آئی یا کمر سے کولہے تک کا تناسب برقرار رکھیں، سگریٹ نوشی ترک کریںاور سگریٹ کے دھویں سے بھی بچیں،دل کے امراض کی شناخت اور علاج کریں، ذیابیطس کے خطرے کو کم کریں، اپنے معالج سے مشورہ کریں اور فالج کے حوالے سے مکمل معلومات حاصل کریں۔