پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائن میں ایک سال کے دوران نمایاں بہتری آئی ہے، چھ ماہ میں پی آئی اے کی آمدنی میں تقریباً چالیس فیصد اضافہ ہوا

سیٹ فیکٹر 80 سے 84فیصد کے درمیان ہو گیا ہے ، ائر لائن کے ذریعے کارگو سامان کی ترسیل 50 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے، چیف ایگزیکٹو آفیسر ائر مارشل ارشد ملک کا پیغام

جمعہ 8 نومبر 2019 23:36

پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائن میں ایک سال کے دوران نمایاں بہتری آئی ..
لاہور۔8 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 نومبر2019ء) پی آئی اے میں ایک سال کے دوران نمایاں بہتری ہوئی ہے مگر ہمیں مزید چیلنجزکا سامنا ہے جن کا سامنا کرکے نئی بلندیوں تک پہنچنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ائر مارشل ارشد ملک نے پاکستانی قوم کے نام ایک پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران پی آئی اے کی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ چھ ماہ میں پی آئی اے کی آمدنی میں تقریباً چالیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سیٹ فیکٹر 80 سے 84فیصد کے درمیان ہو گیا ہے جو کہ ایوی ایشن کی صنعت میں بہترین کارکردگی تصور کی جاتی ہے اور یہ اس بات کا اظہار ہے کہ مسافروں کا اپنی قومی ائر لائن پر اعتماد بحال ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ائر لائن کے ذریعے کارگو سامان کی ترسیل 50 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

پی آئی اے نے انجینئرنگ کی سہولت کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے لاہور اور اسلام آباد کے ائر پورٹس پر طیاروں کی ضروری مرمت اور چیک اپ کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ سہولت پہلے صرف کراچی میں دستیاب تھی۔ اس سے طیاروں کو ضروری مرمت کے لئے کراچی لے جانے پر ہونے والے اخراجات میں خاطرخواہ بچت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے دو طیارے عرصہ دراز سے گراؤنڈ کئے گئے تھے ان دو طیاروں جن میں بوئنگ 777 اور ائر بس A320 شامل ہیں کو دوبارہ قابل استعمال بنا کر فضائی آپریشن میں شامل کیا گیا ہے ۔

پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل تما م بوئنگ777 اور ائر بس A320 طیارے آپریشنل ہیں ا ور یہ طیارے ائر لائن کی آمدن کو بڑھانے میں معاون ثابت ہورہے ہیں۔ طیاروں کے لئے ضروری پرزہ جات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے جس سے طیاروں کو بروقت مرمت کر کے فضائی بیڑے میں شامل کر دیا جاتا ہے۔ ائر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ طیاروں کو گراؤنڈ پرمدد فراہم کرنے والی ضروری مشینری ایک مدت سے بے توجیحی کا شکار تھی اور اس مشینری میں کچھ کو ناقابل استعمال قرار دے دیا گیا تھا پی آئی اے کارکنان نے اپنے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اس مشینری کو دوبارہ قابل استعمال بنایا ہے جس سے کروڑوں روپے کی بچت ہوئی ہے جو کہ دوسری ائر لائنز کی مشینری استعمال کرنے کی صورت میں کرائے کی مد میں ادا کئے جاتے تھے۔

پی آئی اے نے اس سال ایاٹا سیفٹی آڈٹ کامیابی سے مکمل کیا اور اب یورپین سیفٹی ایجنسی کی جانب سے سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے کام کیا جارہا ہے۔ ماضی میں پی آئی اے کی اندرون ملک اور بیرون ملک جائیدادوں کا کوئی پرسان حال نہیں تھا اس سال امریکہ، ایمسٹرڈیم، ایران، تاشقند اور دوسرے ممالک میں ان جائیدادوں کی نشاندہی کر کے ان کو بہتر استعمال میں لانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

ائر مارشل ارشد ملک نے بتایا کہ گزشتہ ایک برس کے دوران 13 نئے مقامات کے لئے پروازیں شروع کی گئیں جبکہ منافع بخش روٹس پر پروازوں کی تعداد میں اضافہ بھی کیا گیا۔اب تمام فیصلے باہمی مشاورت سے کئے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نیویارک کے لئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کی جانب پیش رفت کی جارہی ہے اس سلسلے میں ابتدائی میٹنگز ہو چکی ہیں اور پی آئی اے امریکہ کی ٹرانسپورٹ سیکورٹی ایڈمنسٹریشن کے حفاظتی معیار پر مکمل عمل کر رہی ہے۔

درمیانی گنجائش والے دو طیارے اس ماہ کے آخر تک فضائی بیڑے میں شامل کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی میں مسافروں کے لیے طیاروں میں موجود انٹرٹینمنٹ سسٹم اور آرام دہ سفری سہولتوں میں بہتری کے لئے کوئی کام نہیں کیا گیا۔ اس سال انٹرٹینمنٹ سسٹم کو آپ گریڈ کیا جارہا ہے تا کہ طویل مسافت کی پروازوں پر مسافروں کو سہولت میسر آسکے جبکہ کو برانڈ نگ کے ذریعے پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔

ائر مارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں میرٹ لاگو کیا گیا ہے اور کارکنان کی ترقیاں اور بیرون ملک تعیناتیاں خالصتا ًمیرٹ پر کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں کوئی بیرونی دباؤ برداشت نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے اس سلسلے میں حکومت کی جانب مکمل تعاون پر شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کا زیادہ تر فضائی آپریشن اسلام آباد سے ہے جبکہ افرادی قوت کی ایک بڑی تعداد کراچی میں تعینات ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے کارکنان اس کا سرمایہ ہیں اور اب کارکنان کو فضائی آپریشن کو مد نظر رکھتے ہوئے اسلام آباد میں تعینات کیا جارہا ہے۔ائر مارشل ارشد ملک نے کہا کہ اتنے کم عرصے میں اتنی کامیابیوں پر وہ اللہ کریم کے شکر گزار ہیں اور مجھے امید ہے کہ پاکستانی قوم کامیابی کے اس سفر میں ہمارا ساتھ دے گی اور انشاء اللہ ہم مل کر نہ صرف پی آئی اے کو بلندیوں تک لے جائیں گے بلکہ پاکستان کا نام بھی پوری دنیا میں روشن کریں گے۔