دھرنے کا پُر امن ڈراپ سین طاقتور حلقوں کے انتباہ پر ہوا

مولانا فضل الرحمان اور قریبی ساتھیوں کو پیغام دیا گیا تھا سیاسی احتجاج کی آڑ میں حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 14 نومبر 2019 13:12

دھرنے کا پُر امن ڈراپ سین طاقتور حلقوں کے انتباہ پر ہوا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 نومبر 2019ء) : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گذشتہ روز دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا لیکن دھرنے کو ختم کرنے کے پیچھے طاقتور حلقوں کا انتباہ تھا جو اس دھرنے کے پُر امن اختتام کا باعث بنا۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور ان کے قریبی ساتھیوں کو پیغام دیا گیا تھا کہ سیاسی احتجاج کی آڑ میں حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی جبکہ ریاست اپنے پلان بی اور سی کا استعمال کرے گی جس کے آپ متحمل نہیں ہوں گے ۔

اعلیٰ حکومتی افسروں نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے دھرنے کا پُرامن ڈراپ سین شیئر کرتے ہوئے مزید بتایا کہ فضل الرحمان پر ان کے بعض ہارڈلائنر ساتھیوں نے ریڈ زون اور ملک کے دیگر اہم حصوں میں لاک ڈاؤن اور نظام زندگی مفلوج کرنے کے لیے بہت زور ڈالا لیکن انہوں نے اتفاق نہ کیا اور احتجاج کو پشاور موڑ سے ختم کر کے ٹوکن کے طور پر پورے ملک میں پھیلانے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

فضل الرحمان نے دھرنے کے حوالے سے حکومت کے پلان (بی اور سی) کے تحت تیاریوں کے حوالے سے معلومات ملنے کے بعد اس بات کا بخوبی اندازہ لگا لیا تھا کہ ان کی جماعت کسی تصادم کی متحمل نہ ہوسکے گی، لہٰذا کوئی نیا اعلان کر کے پیچھے ہٹنے میں ہی بہتری ہو گی۔ فضل الرحمان کے احتجاجی کنٹینر سے حافظ حمد اﷲ ،مفتی کفایت اﷲ ،مولانا منظور مینگل ، محمود خان اچکزئی اور دیگر نے ریاست کے خلاف بغاوت کے مترادف کلمات کہے جس کے تحت ان کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرنا مشکل نہ تھے لیکن حکومت اور طاقتور کوارٹرز نے فضل الرحمان سے پلان اے کے تحت ڈائیلاگ کے ذریعے معاملات طے کرنے کی کوشش کی جبکہ وزیر اعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے مطالبے کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ محمود خان اچکزئی نے بلوچستان اور خیبر پختوانخوامیں اپنے ہم خیال لوگوں سے رابطے کر کے جمعیت علمائے اسلام (ف) کا استعمال کرتے ہوئے ''پشتون کارڈ'' کھیلنے کی کوشش کی لیکن ان کو اس وقت ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جب فضل الرحمان نے پشاور موڑ سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تو اچکزئی کا ٹریپ فیل ہو گیا، اس حوالے سے پشتون تحفظ موومنٹ سے بھی رابطے کئے گئے اور بیرونی قوتوں کی مدد سے آپریٹ کرنے والے نام نہاد بلوچ علیحدگی پسند گروپوں سے بھی رابطے کئے گئے ۔