بچوں کو زیادتی کے واقعات سے بچانے کی آگاہی کی ذمہ داری اساتذہ اور والدین پرعائد ہوتی ہے،

اس حوالے سے موجود قوانین پر مناسب عملدرآمد نہیں ہو رہا ، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا اسلام آبادکے سکول میں تقریب سے خطاب

جمعرات 14 نومبر 2019 13:59

بچوں کو زیادتی کے واقعات سے بچانے کی آگاہی کی ذمہ داری اساتذہ اور والدین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2019ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بچوں سے ذیادتی کے خلاف آگاہی مہم میں والدین کا کردار سب سے اہم ہے، پاکستان میں بچوں کے خلاف ذیادتی کے قوانین موجود ہیں لیکن مناسب عمل درآمد نہیں ہے، اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن کا قانون موجود ہے، استاد اور والدین اگر بچوں کی بات نہ سنیں تو فوری ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سی ڈی ماڈل سکول آئی نائن میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بچوں سے ذیادتی کے خلاف آگاہی مہم والدین سے شروع ہونی چاہیے۔ پاکستان میں بچوں کے خلاف ذیادتی کے قوانین موجود ہیں لیکن مناسب عمل درآمد نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن کا قانون موجود ہے جس کے تحت شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں۔

استاد اور والدین اگر بچوں کی بات نہ سنیں تو فوری ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہم اسلامی ریاست کہتے ہیں تو دوسری طرف پاکستان میں زیادتی کے کیس بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں سے زیادتی کا کیس ایک کیس گزشتہ روز بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے ایک ملزم کو بچوں سے ذیادتی پر ڈی پورٹ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو زیادتی کے واقعات سے بچانے کی آگاہی کی ذمہ داری اساتذہ اور والدین پر عائد ہوتی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نوازاعوان بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :