وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت پنجاب کی 40 تحصیلوں میں تیتر کے شکار کی اجازت

وائلڈ لائف سینگچوریز ، نیشنل پارکس ، دیگر مخصوص علاقے جنہیں ایکٹ کے تحت تحفظ حاصل ہے وہاں تیتر کاشکار ممنوع ہے‘سہیل اشرف خود کار ہتھیار، گاڑی/ جیپ کا استعمال سختی سے منع، خلاف ورزی کے مرتکبین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی‘ڈی جی وائلڈ لائف

جمعہ 15 نومبر 2019 17:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2019ء) ڈائریکٹر جنرل وائلڈلائف اینڈ پارکس لیفٹیننٹ (ر)سہیل اشرف نے پنجاب وائلڈ لائف ( پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ (ترمیم شدہ) ایکٹ 2007 ء کے تحت تیتر کے شکار کے سیزن 2019-20 ء کا سرکلر جاری کرتے ہوئے صوبے کی 40 تحصیلوں کو تیتر کے شکار کے لئے کھول دیا ہے ۔اعلامیہ کے مطابق15 نومبر2019 ء سے تیتر کا شکار صرف اتوار کے دن مستند اسلحہ لائسنس، شوٹنگ لائسنس کے ساتھ کھیلا جا سکے گا۔

کالے، بھورے اور سی سی تیتر کی بیگ لمٹ پنجاب وائلڈ لائف ( پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ (ترمیم شدہ) ایکٹ 2007 ء کے شیڈول ون کے مطابق ہو گی ۔شکار کیلئے خو دکا ر ہتھیاروں ، ریپیٹرگن ، گاڑی /جیپ کا استعمال قطعا منع ہے ۔

(جاری ہے)

وائلڈلائف سینگچوریز ، نیشنل پارکس اورمخصوص علاقے جنہیں ایکٹ کے تحت تحفظ حاصل ہے وہاںہر طرح کے شکار کی ممانعت ہو گی۔

خلاف ورزی کی صورت میںحسب ضابطہ قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔پنجاب بھر میں تیتراور سی سی کے شکارکیلئے راولپنڈی، گوجر خان، جنڈ، فتح جنگ، پنڈ دادنخان ، دینہ، چواسیدن شاہ، پپلاں، میانوالی ، بھلوال ، کوٹ مومن، بھکر ، کلور کوٹ، فیصل آباد، سمندری ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، شور کوٹ، چنیوٹ ،گوجرانوالہ، وانڈو،ڈسکہ ، گجرات، حافظ آباد ، شکر گڑھ، منڈی بہائو الدین ، چیچہ وطنی، پاکپتن ، اوکاڑہ، رائیونڈ، قصور، شیخو پورہ ،سانگلہ ہل ،ملتان کینٹ، جہانیاں، دنیا پور، بورے والا، کوٹ چٹہ، لیہ ، کوٹ ادو اور منچن آبادکی تحصیلیںکھلی جبکہ بقیہ تمام تحصیلیں تیتر اورسی سی کے شکارکے لیے بند رہیں گی ۔

ڈی جی وائلڈ لائف نے جاری کردہ سرکلر میں محکمہ کے تمام ریجنل و ضلعی افسران کو شکار کے لئے ممنوع قرا دیئے گئے علاقوں پر کڑی نگاہ رکھنے اور جاری کردہ احکامات پرہر صورت عملدرآمد یقینی بنانے اور قانون کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کے مرتکب شکاریوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں۔