پوری دنیا میں امیگریشن کے معاملات پر زیر حراست 3 لاکھ30 ہزار بچوں میں سے ایک تہائی صرف امریکہ میں قید ہیں، اقوام متحدہ

بدھ 20 نومبر 2019 13:35

پوری دنیا میں امیگریشن کے معاملات پر زیر حراست 3 لاکھ30 ہزار بچوں میں ..
برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2019ء) دنیا میں 3لاکھ 30 ہزار زیر حراست بچوں میں ایک تہائی صرف امریکہ میں قید ہیں۔اقوام متحدہ کے محقق مانفریڈ نوواک نیسوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کی رپورٹ جس کا عنوان ’’آزادی سے محروم کر دیے گئے بچوں کے متعلق اقوام متحدہ کا عالمی جائزہ‘‘ ہے جاری کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ پوری دنیا میں اس وقت کم از کم3 لاکھ30 ہزار بچے امیگریشن کے معاملات کے باعث زیر حراست ہیں۔

لیکن انتہائی تشویش کی بات یہ ہے کہ پوری دنیا میں ایسے بچوں میں سے تقریبا ایک تہائی صرف امریکہ میں زیر حراست ہیں۔ نوواک اور ان کے ساتھی محققین کے مطابق امریکا کے حراستی مراکز میں بندکم عمر تارکین وطن کی تعداد ایک لاکھ تین ہزار کے قریب ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ادارے کے ماہرین کے مطابق امریکہ آج بھی دنیا کا وہ واحد ملک ہے، جس نے اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن پر دستخط نہیں کیے۔

یہ عالمی کنونشن 1989ء میں منظور کیا گیا تھا۔کنونشن کے تحت بچوں کی حراست ممنوع ہے، مانفریڈ نوواک کے مطابق اقوام متحدہ کا بچوں کے حقوق کا عالمی کنونشن نابالغ افراد، خاص کر چھوٹے بچوں کو والدین سے علیحدہ رکھنے کی ممانعت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا میں تو اسے ایسے بچوں اور ان کے والدین دونوں کے ساتھ غیر انسانی رویے کا نام ہی دے سکتا ہوں، نوواک کے بقول امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی اس لیے بھی قابل مذمت ہے کہ وہ امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر ایسے تارکین وطن بچوں کو ان کے والدین سے زبردستی علیحدہ کر کیحراست میں رکھ کر عالمی کنونشن کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ واشنگٹن میں امریکی انتظامیہ نے اس رپورٹ کے اجراء کے بعد بھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔