5 سال بعد گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کیے جانے کا امکان

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت نے گندم کی امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش کر دی

بدھ 20 نومبر 2019 21:35

5 سال بعد گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کیے جانے کا امکان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 نومبر2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت نے گندم کی امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش کر دی۔ بدھ کو سید فخر امام کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی زراعت پر خصوصی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ٹڈی دل کا معاملہ زیر بحث آیا ۔ سید فخر امام نے کہاکہ ٹڈی دل تباہی پھیلا رہی ہے،ٹڈی دل کے تدارک کیلئے کچھ کرنا ہو گا۔

نواب یوسف تالپور نے کہاکہ تھر اور عمر کوٹ میں ٹڈی دل کا بڑا حملہ ہوا۔ سیکرٹری فوڈ ڈاکٹر ہاشم پوپلزئی نے کہاکہ سپرے کیلئے سندھ میں ایک جہاز آپریشنل ہے، ایک جہاز کا انجن آئل نہیں تھا، امریکہ سے 50 لیٹر انجن آئل منگوا لیا ہے، جو دوماہ کیلئے کافی ہوگا۔انہوںنے کہاکہ ایک جہاز آپریشنل دوسرا بھی سپرے کیلئے کچھ دن میں آپریشنل ہو گا۔

(جاری ہے)

ہمیں ٹڈی دل کے لیے 6 جہاز بھی لانے پڑیں تو لائیں۔کنوینئر کمیٹی فخر امام نے کہاکہ جنگی بنیادوں پر ٹڈی دل کیخلاف اقدام کریں۔سیکرٹری فوڈ نے بتایاکہ دس سے پندرہ دن میں ٹڈی دل ختم ہو جائے گا۔ حکام پنجاب حکومت نے کہاکہ پنجاب میں 52 ہزار ہیکٹر پر سپرے کیا، آئندہ سال ٹڈی دل کا بڑا خطرہ ہے۔ سیکرٹری فوڈ نے کہاکہ گندم کی سپورٹ پرائس فی من 1350 روپے مقرر کی ہے۔

رکن کمیٹی راناتنویر حسین نے کہاکہ کاشتکار کی ٍیمانڈ 1600 روپے ہے۔انہوںنے کہاکہ مارکیٹ میں گندم کی قیمت 1700 روپے ہے اپ نے امدادی قیمت 1350 مقرر کی، بجلی کی قیمت بڑھ گئی، ٹریکٹر کی قیمت بڑھ گئی، بجلی مہنگی، کھادوں کی قیمت بڑھ گئی، آپ نے امدادی صرف 50 روپے بڑھائی۔ کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش کر دی۔