کبھی نائن زیرو کے کیئر ٹیکر یا انتظامی سربراہ نہیں رہا ، انھیں سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی سازش کی جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

اپنی سچائی ،حب الوطنی ثابت کرنے کیلئے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ،کتوں کے خاتمے کیلئے صوبائی حکومت اور بلدیاتی ادارے اپنی زمہ داری پوری نہیں کرر رہے، میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 نومبر 2019 21:40

کبھی نائن زیرو کے کیئر ٹیکر یا انتظامی سربراہ نہیں رہا ، انھیں سیاسی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2019ء) ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ وہ کبھی بھی نائن زیرو کے کیئر ٹیکر یا انتظامی سربراہ نہیں رہے ، انھیں سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی سازش کی جارہی ہے ۔ اپنی سچائی اور حب الوطنی ثابت کرنے کے لیے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے ۔کتوں کے خاتمے لیے صوبائی حکومت اور بلدیاتی ادارے اپنی زمہ داری پوری نہیں کرر رہے ، ان سب کو اجتماعی طور پر استعفے دینے چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں لاڑکانہ کے سگ گزیدگی کے شکا ر بچے حسنین کی عیادت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بچے کو دیکھ کر بہت صدمہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے چہرے پر بہت زیادہ نشانات ہیں ۔کتوں کی بہتات روکنے والوں کو اپنی زمہ داری کا احساس نہیں ہے ۔صوبائی حکومت اور بلدیاتی ادارے کچھ نہیں کر رہے ، لوگ جانوروں سے بد تر زندگی گزار رہے ہیں ، جانوروں کے حقوق کے معاملے میں انسانوں کے حقوق کو ترجیح دیں ، اگر کتوں سے ووٹ لیے ہیں تو پھر ان کے حقوق کا تحفظ کریں ۔

ان کا کہنا تھا کہ کتوں کے معاملے میں ڈینگی وائرس نے انصاف کیا ہے وہ ڈیفنس کے بنگلوںاور غریبوں کی بستی دونوں میں ہورہا ہے ۔نہیں معلوم کس طرح اسپرے کیا جارہا ہے کہ روز لوگ متاثر ہورہے ہیں ، ان سب کو اجتماعی طور پر مستعفی ہونا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں کبھی بھی نائن زیرو کا کیئر ٹیکر یا انتظامی سربراہ نہیں رہا اورنہ کسی کو رکھا۔

اس الزام کو مسترد کرتا ہوں ۔جو کیئر ٹیکر تھے اس زمانے میںان سے معلوم کریں۔ایم پی اے ہاسٹل میں کب کون رہا۔ مجھے علم نہیں۔انھوں نے کہا کہ مجھے سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی سازش ہو رہی ہے۔کچھ تانے بانے میرے خلاف بنے جا رہے ہیں ۔میرا موقف آج بھی 23 اگست والا ہی ہے۔بانی ایم کیو ایم سے کوئی رابطہ نہیں ہے ، کتنا سچا اور محبت وطن ہوں یہ ثابت کرنے کے لیے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔