الیکشن کمیشن کسی بھی پارٹی کو کالعدم قراردے سکتا ہے، کنوردلشاد

الیکشن کمیشن قوانین میں واضح ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت کسی غیرملکی شخص، غیرملکی ٹریڈ کمپنی، حکومت یا ادارے سے فنڈنگ نہیں لے سکتی، فنڈنگ ثابت ہونے پرپوری جماعت کالعدم ہوسکتی ہے۔سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنوردلشاد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 21 نومبر 2019 19:29

الیکشن کمیشن کسی بھی پارٹی کو کالعدم قراردے سکتا ہے، کنوردلشاد
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 نومبر2019ء) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کسی بھی پارٹی کو کالعدم قراردے سکتا ہے، الیکشن کمیشن قوانین میں واضح ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت کسی غیرملکی شخص،غیرملکی ٹریڈ کمپنی، حکومت یا ادارے سے فنڈنگ نہیں لے سکتی۔ فنڈنگ ثابت ہونے پرپوری جماعت کالعدم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔

ہمارا کسی ایک سیاسی جماعت کی طرف اشارہ نہیں ہے، الیکشن کمیشن قوانین کے مطابق کوئی بھی سیاسی جماعت غیرملکی فنڈنگ نہیں لے سکتی ، آئین میں واضح کردیا گیا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت کسی غیرملکی شخص،غیرملکی ٹریڈکمپنی، حکومت یا ادارے سے فنڈنگ نہیں لے سکتی۔

(جاری ہے)

اگر کوئی جماعت ان اداروں سے فنڈنگ لیتی ہے تو وہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ اگر کسی جماعت کیخلاف غیرملکی فنڈنگ ثابت ہوجائے تو اس جماعت کو کالعدم قراردیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب آرٹیکل 204 کے بعد ہمارا آرٹیکل 210 آتا ہے، جس میں لکھا ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن اسی آرٹیکل کی شق 212 کے تحت کسی بھی جماعت کو کالعدم قراردے سکتا ہے۔ واضح رہے اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کو روزانہ کی بنیاد پر سنا جائے اور چیف الیکشن کمشنر ریٹائرمنٹ سے قبل فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائیں۔ مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ بتایا جائے، امریکا، یورپ اور مشرق وسطیٰ میں کس نے فنڈنگ کی؟ مواخذے سے بچنے کیلئے الیکشن کمیشن کو ادھورا چھوڑاگیا،پی ٹی آئی 6دسمبر کو چیف الیکشن کمیشن کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کررہی تھی۔، قوم رسیدیں مانگ رہی ہے،آپ نے یہ 23بے نا می اکاؤنٹس کیوں چھپائے؟