منہاج گرلز کالج کے زیر اہتمام ’’سیرت النبی ﷺ کانفرنس‘‘،سینکڑوں طالبات کی شرکت

اپنی زندگی کو صالح اعمال کے سانچے میں ڈھالیں،ریسرچ سکالر عین الحق بغدادی کا لیکچر

ہفتہ 30 نومبر 2019 22:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2019ء) منہاج گرلزکالج لاہو رمیں’’ایام الاخلاق‘ کے موضوع پر منعقدہ سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے منہاج القرآن فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سینئر سکالر علامہ عین الحق بغدادی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اللہ اور اسکے رسول ﷺ نے جن چیزوں سے منع کیا ان سے رک جانا اور جنہیں اختیار کرنے کا حکم دیا ان پر عمل پیرا ہو جانے کا نام اخلاق حسنہ ہے۔

اچھی صحبتیںنیک اعمال کی طرف راغب کرتی ہیں اور بری صحبتیں برائی کی طرف مائل کرتی ہیں ۔امت محمدیہ اعلیٰ انسانی اخلاقی اقدار کی خوبیوں کی وجہ سے دیگر امتوں میں ممتاز مقام پر فائز ہے۔انہوں نے کہاکہ سخاوت،ایثار،سچائی ،صبر و شکر ،اعتدال اور رواداری اخلاق حسنہ کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں سینئر کلاسز کی طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا اہتمام نظامت تربیت کے زیر اہتمام ہوا۔کانفرنس میں پرنسپل منہاج گرلز کالج ڈاکٹر ثمر فاطمہ،فرح ناز،ہارون ثانی،حمیرا ناز،آفتاب قادری،ڈائریکٹر نظامت تربیت ڈاکٹر افضل کانجو،ام حبیبہ اور غلام احمد خان نے خطاب کیا۔عین الحق بغدادی نے کہاکہ کسی کام کا اچھا نتیجہ محنت کے بغیر نہیں ملتا ہمیں اپنے اخلاق درست کرنے پر محنت کرنی ہو گی،جب انسان نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور راحت محسوس کرے اور برائی اسکی طبیعت پر بوجھ بن جائے تو یہ اچھے اخلاق اور سعادت مندی کی نشانی ہے ۔

ڈاکٹر ثمر فاطمہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ الحمد اللہ منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے طالبات کواعلیٰ تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی فراہم کرتے ہیںکیونکہ تربیت کے بغیرحاصل کی جانیوالی تعلیم کے مثبت ثمرات ظاہر نہیں ہونگے۔فرح ناز نے اپنے خطاب میں کہاکہ اخلاق،ایمان اور عبادات کی روح ہے اگر نماز پنجگانہ کی ادائیگی اور عبادات کی بجا آوری کے باوجود اخلاق نہ سنوریں تو اسکا مطلب ہے کہ یہ ایک بے کار کی مشق ہے،دین اسلام کی ہر عبادت کا مقصد و منتہا اخلاق حسنہ ہے۔

ام حبیبہ اسماعیل نے اپنے خطاب میں کہاکہ صالحین کی صحبت سے اخلاق سنورتے ہیں۔حضور نبی اکرم ﷺ کی ایک فضیلت انکا اعلیٰ اخلاق کا حامل ہونا ہے۔انکے اعلیٰ اخلاق کو خلق عظیم قرار دیا گیا۔سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے اختتام پر ملکی سلامتی اور خوشحالی کی دعا کی گئی۔