امریکہ کے آئینی ماہرین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کو درست قرار دے دیا

جمعرات 5 دسمبر 2019 13:57

امریکہ کے آئینی ماہرین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کو درست قرار دے ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2019ء) امریکی ایوان نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی کے روبرو بیان میں امریکی آئین کے چار معروف ماہر پروفیسر صاحبان میں سے تین نے اس بات کی تصدیق کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایک غیر ملکی رہنما کو امریکہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت ان کے خلاف مواخذے کی ٹھوس بنیاد فراہم کرتی ہے جبکہ ایک آئینی ماہر نے کہا کہ اس حوالے سے ناکافی شہادتوں کی بنیاد پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ٹرمپ نے جرم کیا ہے جو اس کی برطرفی کے لئے ضروری ہے۔

ڈیموکریٹس نے ایک بھرپور کیس تیار کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کا مواخذہ ہو نا چاہیے کیونکہ اس نے وائٹ ہائوس کے ایک اجلاس کو غلط رنگ دیا اور یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد کو اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

جوڈیشری کمیٹی کی سماعت میں صدر کے مواخذے کے لئے الزامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ قانون بنانے والوں نے آئینی ماہرین کے موقف کو بڑے غور سے سنا۔

ہاورڈ سکول کے پروفیسر نو فیلڈ مین نے کہا کہ ہائوس کے سامنے پیش کی گئی شہادتوں اور ثبوتوں کی بنیاد پر صدر ٹرمپ نے قابل مواخذہ سنگین جرم اور صدر دفتر کا غلط استعمال کیا ہے۔ یونیورسٹی آف نارتھ کیلی فورنیا کے پروفیسر مائیکل گرہارٹ نے کہا ہے کہ ہم تینوں متفق ہیں اور اس حوالے سے میں فیلڈ مین اور سٹینفورڈ لاء سکول کے پروفیسر پامیلاکارلن کے موقف کی تائید کرتا ہوں۔

تینوں آئینی ماہرین کو ڈیموکیٹس نے اس حوالے سے اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کے لئے طلب کیا تھا۔ امریکی صدر کے موخذے کے حوالے سے ڈیموکریٹس اور ریپلکن اراکین کے درمیان 8 گھنٹے طویل مباحثہ بھی ٹیلی ویژن پر کاسٹ کیا گیا جس میں ٹرمپ کے حامیوں نے مواخذے کی کارروائی رعکنے کی بھرپور حمایت کی۔ موخذے کی کارروائی صدر کی جانب سے اختیارات سے تجاوز کی کانگریس کو رپورٹ کے اجرا کے ایک دن بعد دوبارہ شروع ہوئی ہے۔

رپورٹ صدر ٹرمپ کی ایک ماہ پر مشتمل منصوبہ بندی، ان کے ذاتی وکیل روڈی گیولیانی، اعلی سفارتکاروں اور وائٹ ہائوس کے عملے کی شہادتوں کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے جس کے مطابق یوکرین کے صدر پر دبائو ڈالا گیا کہ وہ جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کریں جو اس وقت 2020 کے صدارتی انتخابات میں صدارتی امیدوار کے لئے سب سے فیورٹ ہیں۔ جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین جیری نیڈ لر نے کہا کہ صدر ٹرمپ اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کے لئے اور ہماری سکیورٹی اور صدارتی دفتر پر بھی سمجھوتہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔