2018 میں ہتھیاروں کی فروخت میں5 فیصد اضافہ ، فروخت کندگان میں امریکہ کا پہلا نمبر

پیر 9 دسمبر 2019 13:20

2018 میں ہتھیاروں کی فروخت میں5 فیصد اضافہ ، فروخت کندگان میں امریکہ کا ..
سٹاک ہومز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2019ء) عالمی سطح پر 2018کے دوران ہتھیاروں کی فروخت میں5 فیصد اضافہ ہوا اور ہتھیار فروخت کرنے میں اول نمبر پر امریکہ رہا۔سٹاک ہومز انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی)کے مطابق دنیا کی 100 بڑی ہتھیار ساز کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی فروخت سے 420 بلین ڈالر کمائے اور اس کا بڑا حصہ امریکہ کے پاس آیا۔

گزشتہ سال ہتھیاروں کی فروخت کی مارکیٹ میں امریکہ59 فیصد کا حصہ رہا جس نے اس مارکیٹ سے 246 بلین ڈالر کمائی کی جو کہ 2017 کی نسبت 7.2 فیصد زیادہ رہی ہے۔ایس آئی پی آر آئی آرمس ٹرانسفر اینڈ ملٹری ایکسپنڈیچر پروگرام ڈائریکٹر یوڈ فلورنٹ کے مطابق امریکی ہتھیار سازی کی فروخت کی صنعت کو ٹرمپ کی روس اور چین کو تجارت میں پرے رکھنے کی پالیسیوں سے بہت فائدہ ملا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس دوڑ میں دوسرے نمبر پر روس رہا جس کا اس مارکیٹ میں 8.6 فیصد حصہ ہے جبکہ تیسرے نمبر پر 8.4 فیصد حصہ داری کے ساتھ برطانیہ اور چوتھے نمبر پر فرانس رہا جس کی حصہ داری 5.5 فیصد ہے۔رپورٹ کے مطابق اس سٹڈیٰ میں چین شامل نہیں تاہم دنیا کی بڑی ہتھیار ساز 100بڑی کمپنیوں میں چین کی تین سے سات کمپنیاں بھی شامل ہیں جبکہ دو یورپین بھی ہیں۔

سال 2018 میں امریکی ہتھیار ساز کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے 47.3 بلین ڈالر کے ہتھیار بیچے جو کہ اس مارکیٹ میں اکیلے 11 فیصد کی حصہ دار ہے جبکہ روس کی ہتھیار ساز کمپنی الماز انٹی نی9.6 بلین ڈالر کے ہتھیار فروخت کیئے یہ حجم 2017کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ رہا۔ان ٹاپ 100 میں ترکی کی دو کمپنیوں نے 2.8 بلین ڈالر کے ہتھیار بیچے اور یہ حجم بھی 2017 کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ رہا۔