حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ، سردار کمال خان بنگلزئی

دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود مردم شماری کی آفیشل رپورٹ تک شائع نہیں کی گئی جس کی وجہ سے حلقہ بندیاں التواء کا شکار ہیں، سابق رکن قومی اسمبلی

منگل 10 دسمبر 2019 23:41

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2019ء) ممتاز سیاسی و قبائلی رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے کہا ہے کہ حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود مردم شماری کی آفیشل رپورٹ تک شائع نہیں کی گئی جس کی وجہ سے حلقہ بندیاں التواء کا شکار ہیں اور عوام میں اس حوالے سے سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔

اگر حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں مخلص ہے تو اسے فوری طور پر2017ء کی مردم شماری کی آفیشل رپورٹ شائع کردینی چاہیے کیونکہ اسی رپورٹ کی روشنی میں نئی حلقہ بندیاں مرتب ہونگی اور جب تک یہ نئی حلقہ بندیاں نہیں بنتیں اس وقت تک بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔ یہ بات اُنہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات2017ء کی مردم شماری کی بنیاد پر منعقد ہونے ہیں لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ دو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک اس مردم شماری کی آفیشل رپورٹ تک شائع نہیں کی گئی جس کی وجہ سے حلقہ بندیوں کا معاملہ التواء کا شکار ہے جبکہ دوسری جانب حکومتی حکام کی جانب سے بلدیاتی انتخابات جلد از جلد منعقد کرانے کی باتیں کی جارہی ہیں لیکن عملی طور پر ان بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے قبل جو اقدامات اُٹھائے جانے چاہئیں اُن پر سنجیدگی سے کوئی عملدرآمد نہیں کیا جارہا جس سے حکومت کے ان انتخابات کے انعقاد کے دعوئوں میں کوئی صداقت دکھائی نہیں دے رہی جو کہ ایک تشویشناک امر ہے اُنہوں نے کہا کہ حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جو اقدامات فوری طور پر اُٹھانے چاہیے تھے وہ ابھی تک سست روی کا شکار ہیں جن میں تیزی لانے کی ضرورت ہے لہٰذا حکومت فوری طور پر2017ء کی مردم شماری کی آفیشل رپورٹ شائع کرے اور دیگر اقدامات اٹھانے کے عمل کو بھی تیز کرے تاکہ اس حوالے سے عوام میں پائی جانے والی بے چینی اور تشویش دور ہوسکے۔