متنازع شہریت ترمیمی بل کی منظوری، بنگلہ دیشی وزرا ء کا دورہ بھارت منسوخ

مقامی سطح پر دورہ منسوخ کرنے کے مطالبات زور پکڑتے جا رہے تھے جس کے سبب دورہ ملتوی کرنا پڑا

جمعہ 13 دسمبر 2019 12:26

متنازع شہریت ترمیمی بل کی منظوری، بنگلہ دیشی وزرا ء کا دورہ بھارت منسوخ
ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2019ء) بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ نے بھارت کا دورہ منسوخ کردیا۔بھارت کی لوک سبھا اور راجیا سبھا نے متنازع شہریت ترمیمی بل منظور کر لیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں خصوصاً ریاست آسام میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس نے کرفیو نافذ کر کے مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے کہا کہ مقامی سطح پر مجھ سے دورہ منسوخ کرنے کے مطالبات زور پکڑتے جا رہے تھے جس کے سبب مجھے دورہ ملتوی کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ مجھے نئی دہلی میں بدی جیبی بدوش (دانشور شہدا کا دن) اور بجوئے دیبوش (بنگلہ دیش کی فتح) کے دن کے سلسلے میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کرنا تھی کیونکہ ہمارے وزیر مملکت میڈرڈ کے دورے پر موجود ہیں لیکن بڑھتے ہوئے مطالبات کے سبب اب مجھے دورہ منسوخ کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کی جانب سے دورہ منسوخ ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے جہاں اے کے مومن کو 12سے 14دسمبر سے بھارت کا دورہ کر کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کے ساتھ ساتھ بحیرہ ہند مذاکرات میں بھی شرکت کرنی تھی۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ دورہ منسوخ ہو چکا ہے لیکن ہمارے بنگلہ دیش سے مضبوط تعلقات ہیں اور اس دورے کی منسوخی سے ان تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

اس خبر کے آنے کے چند گھنٹے بعد بنگلہ دیشی وزیر داخلہ اسد الزمان خان نے بھی اپنا دورہ بھارت منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔اسد الزمان کو بھارتی ریاست میگھلیا کا دورہ کرنا تھا لیکن بھارت بھر میں جاری پرتشدد مظاہروں کے سبب انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کردیا۔یاد رہے کہ متنازع شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بھارت بھر میں خصوصاً شمال مشرقی ریاست آسام میں اس بل کے خلاف شدید مظاہرے جاری ہیں۔