شام کے دو فوجی اڈوں پر اسرائیل کی بم باری،تین بم دھماکے سنے گئے

شامی فضائی دفاعی نظام نے اسرائیل کی جانب سے آنے والے میزائلوں کا راستہ روک دیا،مقامی میڈیا

پیر 23 دسمبر 2019 22:41

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2019ء) اسرائیل نے ایک بار پھر شام کو حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔بحیرہ روم میں اسرائیلی بحری جنگی جہازوں نے حماہ اور التیفور کے فوجی ہوائی اڈوں کے علاوہ ، دمشق اور سیدہ زینب کے علاقے پر میزائل داغے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شام میں انسانی حقوق کے گروپ المرصد نے تین دھماکے سنے جانے کی تصدیق کی جنہوں نے دمشق اور اس کے نواحی دیہی علاقوں کو لرزا دیا۔

شامی حکومت کے فضائی دفاعی نظام نے میزائلوں کا راستہ روکا جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے داغے گئے۔ میزائل حملوں میں دارالحکومت دمشق کے اطراف شامی حکومت کی فورسز اور ایرانی ملیشیاں کو لپیٹ میں لینے کی کوشش کی گئی۔ اس سلسلے میں مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

(جاری ہے)

شامی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی فضائی دفاعی نظام نے اسرائیل کی جانب سے آنے والے میزائلوں کا راستہ روک دیا۔

رپورٹ کے مطابق جبلہ شہر کی فضا میں ایک ڈرون طیارہ مار گرایا گیا۔ اس سے قبل حماہ کے فوجی اڈے کے اوپر بھی ایک ڈرون طیارے کا راستہ روک دیا گیا ۔شام کے سرکاری ٹی وی نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا اسرائیلی حملے میں کوئی جانی نقصان ہوا یا نہیں۔یاد رہے کہ 2011 میں شام میں تنازع کے آغاز کے بعد سے سارائیلی فوج نے شامی اراضی پر سیکڑوں حملے کیے۔ ان کارروائیوں میں خاص طور پر بشار الاسد کی حکومت کی حلیف ایرانی ملیشیاں اور تہران کے ہمنوا فریقوں کو نشانہ بنایا گیا۔