یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ

یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی ، آئل اور دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، گھی کی قیمت میں6 روپے، کوکنگ آئل 4 روپے، دیسی گھی 100اور دودھ 12روپے مہنگا کردیا گیا۔ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کا نوٹیفکیشن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 2 جنوری 2020 19:27

یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جنوری 2020ء) یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کردیا، یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی ، آئل اور دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، گھی کی قیمت میں6 روپے ، کوکنگ آئل 4 روپے، دیسی گھی 100اور دودھ 12روپے مہنگا کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے تمام اسٹورز پربعض اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں اسٹورز انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ یوٹیلیی اسٹورز پر گھی کی قیمت میں اضافہ6 روپے اضافہ کردیا گیا، کوکنگ آئل 4 روپے، دیسی گھی 100روپے اور دودھ کی فی لیٹر قیمت میں12روپے اضافہ کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب حکومت نے رواں ماہ جنوری میں یوٹیلٹی اسٹورز پر بنیادی اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کا اعلان کردیا۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جنوری میں بنیادی اشیائے خوردونوش آٹا، چینی، چاول، گھی اور دالیں یوٹیلٹی اسٹورز پر دستیاب ہوں گی، حکومت 6 ارب کی سبسڈی کا پروگرام لانچ کر رہی ہے۔

گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ 2020ء عوام کی ترقی، خوشحالی اور ریلیف کا سال ہوگا۔ جس میں معیشت کے مستحکم ہونے کے فوائد عام شہریوں کو منتقل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شدید موسم کی ٹھٹھرتی سردی میں جو وزیراعظم نے پناہ گاہیں اور کھانا فراہم کیا، اس سے ریاست مدینہ کے عظیم مشن کی کاوش کی گئی۔

کابینہ اس عمل کو سراہا، لنگر خانے اور پناہ گاہوں کو مزید تقویت دی جائے گی۔ فردوس عاشق نے کہا کہ جنوری میں یوٹیلٹی اسٹور پربنیادی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ جنوری میں بنیادی اشیائے خوردونوش آٹا، چینی چاول، گھی اور دالیں ان پر 6ارب کی سبسڈی کا پروگرام لایا جارہا ہے۔جنوری میں ہی پسے ہوئے طبقات کی ذمہ داری اٹھانے جارہے ہیں،فنانشل اسسٹنٹ کارڈ کا اجراء کیا جارہا ہے، ایسے افراد کیلئے ہیلتھ کارڈ کے ذریعے طبی ضروریات بھی پوری کی جائیں گی۔