ایرانی صدر کا ترک صدر رجب طیب اردگان سے ہنگامی رابطہ

کہ ایران اور ترکی نے ایک دوسرے کو پیچیدہ مسائل پر سپورٹ کیا ہے، قرآن پاک بھی ہمیں سکھاتا ہے کہ نہ ہم کسی پر ظلم کریں گے اور نہ ہی اپنے پر ظلم ہونے دیں گے، ہم اگر امریکی اقدام کیخلاف اکٹھے نہ ہوئے تو بڑا خطرہ پورے خطے کے امن کو تباہ کر دے گا: حسن روحانی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 4 جنوری 2020 23:14

ایرانی صدر کا ترک صدر رجب طیب اردگان سے ہنگامی رابطہ
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جنوری2020ء) ایرانی صدر کا ترک صدر رجب طیب اردگان سے ہنگامی رابطہ، حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور ترکی نے ایک دوسرے کو پیچیدہ مسائل پر سپورٹ کیا ہے، قرآن پاک بھی ہمیں سکھاتا ہے کہ نہ ہم کسی پر ظلم کریں گے اور نہ ہی اپنے پر ظلم ہونے دیں گے، ہم اگر امریکی اقدام کیخلاف اکٹھے نہ ہوئے تو بڑا خطرہ پورے خطے کے امن کو تباہ کر دے گا۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رابطے کے دوران جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ہم اگر امریکی اقدام کیخلاف اکٹھے نہ ہوئے تو بڑا خطرہ پورے خطے کے امن کو تباہ کر دے گا۔

(جاری ہے)

جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت بہت بڑی غلطی ہے، اگر امریکی اقدام کے خلاف خاموش رہے تو دشمن زیادہ جرأتمند اور جارحانہ رویہ اپنا لے گا۔

ہماری قوم اس وقت افسردہ ہے۔ ایران اور ترکی نے ایک دوسرے کو پیچیدہ مسائل پر سپورٹ کیا ہے، قرآن پاک بھی ہمیں سکھاتا ہے کہ نہ ہم کسی پر ظلم کریں گے اور نہ ہی اپنے پر ظلم ہونے دیں گے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد بہت افسردہ ہوں، قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد آیت اللہ خمینی اور ایرانی قوم سے تعزیت کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جلد ایران کا دورہ کروں گا جہاں پر ترکی اور تہران کے درمیان خطے کی صورتحال سمیت دیگر ایشو پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس سے قبل قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی ایران پہنچ گئے جہاں انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی ہے۔ ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی اپنے وفد کے ہمراہ ایران پہنچے ہیں۔

قطری وزیر خارجہ اور ایرانی وزیر خارجہ کے درمیان 2 ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ جبکہ قطری وزیر خارجہ ایرانی صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔ تاہم دورے کے حوالے سے قطری حکام کی طرف سے بھی ابھی تک کوئی بات سامنے نہیں آئی۔ دوسری جانب چینی وزیر خارجہ نے بھی اپنے ایرانی ہم منصب کو ٹیلیفون کیا ہے اور کہا کہ امریکا طاقت کے ناجائز استعمال سے بعض رہے، امریکا کو مسائل کا حل با ت چیت کے ذریعہ تلاش کرنا چاہیے، امریکا کے فوجی آپریشن عالمی معمولات کی خلاف ورزی ہے، امریکی آپریشنز کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ایک امریکی حملے میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈر کی ہلاکت کے بعد گزشتہ روز کہا ہے کہ دنیا ایک اور خلیج جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔گوٹیرس کے ایک ترجمان نے بیان میں کہا کہ سیکرٹری جنرل خلیج میں تنائو کی شدت میں کمی لانے پر زور دیا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ وہ لمحہ ہے جس میں رہنمائوں کو زیادہ سے زیادہ برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے ، دنیا خلیج میں ایک اور جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔ واضح رہے کہ امریکہ نے جمعہ کی علی الصبح اعلان کیا کہ اس نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک حملے میں ایرانی قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کردیا ہے ۔