گندم کی فصل میں فاسفورسی کھاد کے متناسب استعمال کی ہدایت

جمعرات 23 جنوری 2020 15:00

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2020ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو گندم کی فصل میں فاسفورسی کھاد کے متناسب استعمال کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ گندم میں فاسفورسی کھادوں کے کم استعمال سے گندم کی فصل پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس لیے فصل کو مطلوبہ کھاد کی فراہمی ضروری ہے۔ زرعی ترجمان نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایاکہ ایسے کاشتکار جنہوں نے دھان، کپاس، مکئی اور کماد کے بعد گندم کو دوسرا پانی 80 تا 90 دن بعد (گوبھ کے وقت) لگائیں جبکہ پچھتّی کاشت کیلئے پہلا پانی بوائی کے 25 تا 30 دن بعد (شاخیں نکلتے وقت) لگائیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ فاسفورسی کھادیں کم استعمال کرنے کی وجہ سے گندم کا پودا نرم اور سبز ہوجاتا ہے جس سے فصل گرنے اور بیماریوں کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لئے ایسے کاشتکار جو گندم کی کاشت کے وقت فاسفورس کھاد کا سفارش کردہ مقدار میں استعمال نہیں کرسکے، انہیں چاہیے کہ اگر بوقت کاشت انہوں نے زمین میں ڈیرھ تا دو بوری یوریا فی ایکڑ کھاد ڈالی ہے تو ایک بوری مونو امونیم فاسفیٹ یا ڈیرھ بوری نائٹروفاس یا ڈیرھ بوری این پی کھاد (20-20) استعمال کریں، اگر بوقت بوائی ایک بوری یوریا فی ایکڑ یا اس سے کم استعمال کی گئی ہو تو ڈیرھ بوری مونو امونیم فاسفیٹ اور آدھی بوری یوریا استعمال کریں یا دو بوری نائٹروفاس یا دو بوری این پی کھاد استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :