پاکستانیوں کیلئے خوشخبریوں کا آغاز ہونے والا ہے، بابر اعوان

پہلی خوشخبری یہ ہے کہ ہم ایف اے ٹی ایف میں گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب ہیں، جرمنی، فرانس، امریکا، جاپان، برطانیہ نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی حمایت کی ہے۔سینئر رہنماء پی ٹی آئی اور قانون دان بابراعوان کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 24 جنوری 2020 20:46

پاکستانیوں کیلئے خوشخبریوں کا آغاز ہونے والا ہے، بابر اعوان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 جنوری 2020ء) سینئر رہنماء پی ٹی آئی اور قانون دان بابراعوان نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کیلئے خوشخبریوں کا آغاز ہونے والا ہے، پہلی خوشخبری یہ ہے کہ ہم ایف اے ٹی ایف میں گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب ہیں، جرمنی، فرانس، امریکا، جاپان، برطانیہ نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی حمایت کی ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ کرپشن کیا ہے؟کرپشن معاشی جرم ہے، جس کو وائٹ کالر کرائم بھی کہتے ہیں،کرپشن ماپنے کے چار پیمانے ہیں، جن کو گورننس اور قانون کی دنیا میں تسلیم کیا جاتا ہے۔

کسی شخص کے خلاف کتنے مقدمات بنے اور کتنے کیسز فائل ہوئے، کتنی پراسیکیوشن ہوئیں،کتنی پیسا واپس لیا گیا اور لوگوں نے کتنا پلی بارگین کیا،اور نمبر چار یہ ہے کہ کتنے کیسز میں لوگوں کو سزا دی گئی۔

(جاری ہے)

میں سوال کرتا ہوں کہ کیا ٹرانسپرنسی نے یہ کہا کہ عمران خان کی حکومت کرپٹ ہے؟ صوبہ یا ادارہ کرپٹ ہے؟ ایسا نہیں کہا گیا۔کرپشن کی ذمہ دار عمران خان کی حکومت نہیں ہے۔

پولیس کو کرپٹ کہا جاتا ہے، لیکن ریلوے اور موٹروے پولیس کو کرپٹ نہیں کہا جاسکتا، جب انٹرنیشنل ٹرانسپرنسی نے رپورٹ بنائی توکیا وہ پاکستان آئے؟ بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کے مخالفین خوشی کے شادیانے بجانے کی بجائے اس رپورٹ کو دوسرے رخ سے بھی دیکھیں، کیا انہوں نے کہاکہ سیاست، صحافت ، پبلک سروس، قانون کے اداروں میں کرپشن نہیں ہے، ایسا تو کچھ نہیں کہا۔

رپورٹ میں جو نتائج آنے چاہیے تھے وہ نتائج سامنے نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو کچھ ابھی تک کیا ہے اس پر پردہ اور مٹی ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اگر عمران خان کے نام پر کسی نے کرپشن کا پیسا لیا تواس کا نام بھی لینا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ2015ء کے بعد برطانیہ نے پہلی بار اپنے شہریوں کو شمالی علاقوں میں سفرکی اجازت دے دی ہے۔پاکستانیوں کیلئے خوشخبریوں کا آغاز ہونے والا ہے، پہلی خوشخبری یہ ہے کہ ہم ایف اے ٹی ایف میں گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب آگئے ہیں، جرمنی، فرانس، امریکا، جاپان، برطانیہ نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی حمایت کی ہے۔