دہشت گردی کی عفریت کے باعث انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا،

معیشت اورکاروباری پہیہ چلانے کیلئے ہرفردکو بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا، پاکستان مشکل مرحلے اور امتحان سے نکل آیا ہے، بہت جلد ملک میں ترقی، خوشحالی اور کامیابی کا سورج طلوع ہو گا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا غذائی تحفظ اوربلاسود قرضوں کی تقسیم کی تقریب کے موقع پرشرکاء سے خطاب

ہفتہ 25 جنوری 2020 18:08

دہشت گردی کی عفریت کے باعث انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2020ء) سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرنے کہاہے کہ دہشت گردی کی عفریت کے باعث ہمارے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا اور صنعت کا شعبہ متاثر ہوا، دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے خیبرپختونخواکوکافی نقصان ہوا،صوبے کاکوئی ضلع دہشت گردی کی عفریت سے محفوظ نہیں رہا،قبائلی عوام اپنے ہی ملک میں بے گھرہوگئے۔

یہاں جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کااظہارانہوں نے زراعت کے جدیدطریقوں کے ذریعے غذائی تحفظ اوربلاسود قرضوں کی تقسیم کی تقریب کے موقع پرشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایسے حالات میں معیشت اورکاروباری پہیہ چلانے کیلئے ہرفردکواس وطن عزیزکے چلانے اوربنانے کیلئے بھرپورکرداراداکرناہوگا،ہمیں یہ نہیں سوچناچاہے کہ پاکستان نے ہمیں کیادیابلکہ ہمیں سوچناہوگاکہ ہم نے اس مٹی کوکیادیا،سوچ،نیت،اندازاورفکرکوبدلناہوگا۔

(جاری ہے)

سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرنے کہاکہ مشکل حالات سے الحمداللہ نکل رہے ہیں،وزیراعظم عمران خان کواللہ تعالیٰ نے ایک مشکل مرحلے وامتحان سے نکالاہے،وہ دن اب دورنہیں جب پاکستان میں ترقی،خوشحالی اورکامیابی کاسورج طلوع ہوگا۔انہوں نے کہاکہ زرعی زمین کے حوالے سے موثرقانون سازی وقت کااہم تقاضاہے کیونکہ زرعی زمینیں بہت تیزی سے کم ہوتی جارہی ہیں،مستقبل میں آنے والی نسل کیلئے سوچناہوگا،کھادپرٹیکس ختم ہونے سے قیمتیں کم ہوئیں۔انہوں نے کہاکہ زرعی زمینوں کورہائشی مقاصدکیلئے استعمال نہ کرنے کی قانون سازی کریں گے۔انہوں نے کہاکہ صوابی کے چھوٹے کاشتکاروں کی فلاح وبہوبدکیلئے 20کروڑروپے کے قرضے دیئے جارہے ہیں۔