احسان اللہ احسان کے فرار ہونے پر وزارت داخلہ اور اداروں سے رپورٹ طلب

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے احسان اللہ احسان کی فراری و آڈیو پیغام پر وزارت داخلہ سے تین دنوں میں رپورٹ طلب کرلی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 11 فروری 2020 11:01

احسان اللہ احسان کے فرار ہونے پر وزارت داخلہ اور اداروں سے رپورٹ طلب
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 فروری 2020ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ آڈیو پیغام و حراست سے فرار ہونے کا نوٹس لے لیا ۔وزارت داخلہ اور اداروں سے رپورٹ طلب کر لی۔تفصیلات کے مطابق پیر کو سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ آڈیو پیغام و حراست سے فرار ہونے کا نوٹس لیا ۔

سینیٹر جاوید عباسی نے کمیٹی اجلاس میں احسان اللہ احسان کے فرار و آڈیو پیغام کا معاملہ اٹھایا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ فرار کے حوالے سے کہا کہ گذشتہ کچھ روز سے یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ احسان اللہ احسان فرار ہو گئے ہیں ان کے نام سے منسوب ایک آڈیو پیغام گردش کر رہا جو انتہائی نامناسب ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر جاوید عباسی کے توجہ دلاؤنوٹس پر سینیٹر رحمان ملک نے احسان اللہ احسان کے فرار و مبینہ آڈیو پیغام کا نوٹس لیا ۔رحمن ملک نے کہا کہ یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے۔ سینیٹر رحمان ملک (سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ ) نے احسان اللہ احسان کی فراری و آڈیو پیغام پر وزارت داخلہ سے تین دنوں میں رپورٹ طلب کرلی ۔ سیکیورٹی حکام نے احسان اللہ احسان کے فرار ہونے کی تصدیق کر دی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ ذرائع نے ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کی کہ احسان اللہ احسان ترکی میں ہے اور اس کے فرار ہونے سے متعلق معلومات بھی نہیں بتائیں۔خیال رہے کے بتایا گیا تھا کہ احسان اللہ احسان اور دیگر دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق احسان اللہ احسان نے2017 میں رضاکارانہ طور پر خود کو انٹیلی جنس اداروں کے حوالے کیا، احسان اللہ احسان نے سرنڈر کرنے سے قبل ہی حساس معلومات فراہم کرنا شروع کردی تھیں۔

ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش کے بعد احسان اللہ احسان نے 26 اپریل 2017 کو اعترافی بیان دیا جس میں اس نے اپنے ہینڈلرز اور سہولت کاروں کو بے نقاب کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ تفتیش کے دوران احسان اللہ احسان نے انتہائی حساس اور اہم معلومات فراہم کیں، اس کی معلومات پر سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک توڑے اور بہت سے دہشت گردوں کوپکڑا بھی گیا۔ذرائع کے مطابق آپریشنز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اہم معلومات کا حصول ضروری تھا، حاصل کردہ معلومات کے نتیجے میں کچھ آپریشنز ابھی بھی جاری ہیں۔