زرعی یونیورسٹی پشاور کے سائنسدانوں کو زرعی معیشت کی ترقی میں کردار ادا کرنا ہوگا ،محب اللہ خان

جمعرات 13 فروری 2020 18:57

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2020ء) خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت و لائیو سٹاک و پرو چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور محب اللہ خان نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے دیہاتوں میں زیادہ تر لوگوں کا انحصار زراعت و لائیو سٹاک سے وابستہ ہے صوبائی حکومت زیادہ تر توجہ زراعت ولا لائیوسٹاک کو دیتی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں پچھلے تقریبا 70 سالوں میں 40 ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں جبکہ موجودہ صوبائی حکومت آئندہ چار سالوں میں 95 ارب روپے زراعت و لائیوسٹاک پر خرچ کرے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی پشاور کے بارویں کا نوکیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے طلباء و طالبات اور ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ اس مادرعلمی میں تعلیم و تربیت حاصل کرنے کے بعد شاندار کامیابی کے ساتھ عملی زندگی میں قدم رکھنے جا رہے ہیں اور میں امید رکھتا ہوں کہ ہمارے طلبہ و طالبات نہ صرف اس صوبے کی بلکہ پاکستان کی زرعی ترقی میں اپنا بھرپور ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ زرعی یونوسٹی ماہرین کی زیر نگرانی اس وقت زراعت کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں زرعی زمین کی بڑی تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے جن میں موسمیاتی تغیرات اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا بڑا عمل دخل ہے انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی پشاور کے ماہرین اور سائنسدانون کو خیبرپختونخوا اور پاکستان کی زرعی معیشت کی ترقی میں قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے زرعی یونیورسٹی پشاور کے لیے پینشن انڈومنٹ فنڈ کے لیے 500 ملین روپے کا اعلان کیا وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پشاور پروفیسر ڈاکٹر جہاں بخت نے طلبہ والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دی انھوں نے پروچانسلر و وزیر زراعت و لائیو سٹاک محب اللہ خان، مشیر برائے اعلی تعلیم خلیق الرحمن، سیکرٹری زراعت ڈاکٹر محمد اسرار خان، سیکرٹری محکمہ اعلی تعلیم ارشد خان ،مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور دوسرے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کانوکیشن میں شرکت کی انہوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا، وزیر زراعت و لائیوسٹاک کا یونیورسٹی کے لیے 500ملین گرانٹ کے اعلان پر بھی شکریہ ادا کیا اس موقع پر مشیر برائے اعلی تعلیم خلیق الرحمن نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

کانوکیشن میں تقریبا 435 طلبہ وطالبات کو ڈگریاں دی گئیں جن میں 82 گولڈمیڈلز اور 48 پی ایچ ڈیز طلباء و طالبات بھی شریک ہیں۔