دُبئی: ماں نے بیٹے کو گرفتار کرنے آئے پولیس اہلکار کا بازو کاٹ کھایا

پولیس ایک اماراتی نوجوان کو منشیات کے مقدمے میں گرفتار کرنے اس کے گھر گئی تھی، جب یہ وقوعہ پیش آیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 20 فروری 2020 14:18

دُبئی: ماں نے بیٹے کو گرفتار کرنے آئے پولیس اہلکار کا بازو کاٹ کھایا
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20فروری 2020ء) دُبئی میں مقیم 45 سالہ خاتون کو پولیس کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خاتون پر الزام ہے کہ اس نے اپنے بیٹے کو گرفتاری سے بچانے کے لیے آن ڈیوٹی پولیس اہلکار کا بازو بُری طرح سے چبا ڈالاہے۔ تفصیلات کے مطابق انسدادِ منشیات محکمہ کے دو افسران نے جب منشیات کے استعمال کے شُبہے پر الورقا میں واقع رہائش گاہ پرجا کر 22 سالہ نوجوان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو نوجوان کی والدہ نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے شدید مزاحمت کی۔

جس پر پولیس نے والدہ اور بیٹے دونوں کو گرفتار کر لیا۔پولیس اہلکار نے بتایا کہ جب میں پہنچا تو نوجوان گھر کے باہر ہی بیٹھا سگریٹ پی رہا تھا۔ میں اس کے قریب گیا اور اسے اپنا محکمانہ کارڈ دکھا کر گاڑی میں بیٹھنے کو کہا تو اس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔

(جاری ہے)

میں اور میرے ساتھ نے جب اسے ہتھکڑی لگانا چاہی تو ملزم نے شدید مزاحمت کی اور ہمیں گالیاں بھی دیں۔

ملزم نے شور مچا کر گھر میں موجود اپنے والد ، والدہ، دادا اور دو بہنوں کو باہر بُلا لیا۔ ملزم کی والدہ نے ہمارے ساتھ بحث تکرار شروع کر دی اور پھر ہاتھا پائی پر اُتر آئی۔ نوجوان کو ہتھکڑیاں لگاتے دیکھ کر اُس کی والدہ مشتعل ہو کر آگے بڑھی اور میرے بازو پر اپنے دانت گاڑ دیئے۔ میں نے بڑی مشکل سے اپنے بازو کو اس کے دانتوں کی گرفت سے چھُڑایا۔

تکلیف کے باعث میرا بُرا حال ہو گیا تھا۔ آخر بڑی مشکل سے نوجوان کو قابو کر کے ہم نے اسے اینٹی نارکوٹکس کے ہیڈکوارٹر منتقل کر دیا۔ جبکہ اس کے ساتھی اہلکار نے بتایا کہ ہمیں اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ملزم اشتعال کی حالت میں اپنے گھر کی فرنیچر کی توڑ پھوڑ کر رہا تھا اور اس دوران اس نے اپنے گھر والوں کو زخمی کرنے کی بھی کوشش کی۔ جس کے بعد ملزم کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔ ملزم نے بھی پولیس اہلکار کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا تھا۔ ملزم کے طبی معائنے کے دوران اس کے منشیات استعمال کرنے کی تصدیق ہوئی۔ نوجوان کی والدہ کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم بعد میں اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ دونوں ماں بیٹے کے مستقبل کا فیصلہ یکم مارچ 2020ء کو سُنایا جائے گا۔