سعودی عرب پرچند گھنٹوں کے بعد ایک بار پھر میزائل حملہ

حوثیوں نے رات کو کئی میزائل داغنے کے بعد جمعے کی صبح کو بھی بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 22 فروری 2020 10:54

سعودی عرب پرچند گھنٹوں کے بعد ایک بار پھر میزائل حملہ
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22فروری 2020ء) سعودی عرب گزشتہ کئی سالوں سے ہمسایہ مُلک یمن سے داغے جانے والے میزائلوں کا نشانہ بن رہا ہے۔جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو ہونے والے میزائل حملوں کے بعد چند گھنٹوں کے فرق سے ہی سعودی مملکت کو دوبارہ بیلسٹک میزائلوں کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم موثر سعودی دفاعی نظام کے باعث کوئی بھی میزائل اپنے ہدف پر پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکا اور ان میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔

عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق سعودی شاہی فضائیہ نے یمن سے داغے جانے والے بیلسٹک میزائل حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ یہ حملہ جمعے کی صبح کیا گیا تھا۔کرنل تُرکی المالکی نے کہاکہ ایران نواز حوثی دہشت گرد ملیشیا کی جانب سے کیے جانے والے حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔

(جاری ہے)

بیلسٹک میزائل حملے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔واضح رہے کہ اس سے قبل جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ساڑھے بارہ بجے سعودی رائل ایئر ڈیفنس نے حوثی ملیشیا کی طرف سے داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کو فضا میں ہی روک دیا تھا۔

المالکی نے کہا کہ یہ میزائل دانستہ اور منظم طور پر داغے گئے جن کا مقصد مملکت کے شہروں اور اس کے شہریوں کو نشانہ بنانا تھا۔ یہ بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔ترجمان نے واضح کیا کہ یمنی دارالحکومت صنعاء بیلسٹک میزائلوں کو اکٹھا کرنے اور ان کو مملکت کی اراضی کی جانب داغے جانے کا گڑھ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب اتحاد کی مشترکہ فورسز کی قیادت نے حوثی ملیشیا کی جانب سے مرتکب خلاف ورزیوں پر انتہائی درجے کے تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

المالکی کے مطابق اتحادی فورسز کی مشترکہ کمان کی جانب سے تمام تر فیصلہ کن اور سخت اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا تا کہ عرب اتحاد میں شامل ممالک میں شہریوں اور مقیمین کو اس نوعیت کے وحشیانہ حملوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔ اس دوران بین الاقوامی انسانی قانون کا خیال رکھا جائے گا۔کرنل تُرکی نے واضح کیا کہ سعودی مسلح افواج اپنے وطن اور شہریوں کی حفاظت وسلامتی کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔