قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے اردو کے نفاذ کے قومی دن پر متفقہ قرارداد منظور کرلی
ْ اردو کا فی الفور عملی نفاذ یقینی بنایاجائے، تمام دفاتر میں اردو رائج کی جائے، قرارداد
منگل 25 فروری 2020 18:09
(جاری ہے)
اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 89 میں ترمیم پر عبدالقادر پٹیل کا بل بھی موخر کر دیا گیا۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ میرے بل میں بنیادی حقوق سے متعلق ہر قسم کے امتیاز کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے آئین کے آرٹیکل 25 میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ بل کی تمام شقوں کی منظوری آئین سے کہیں بھی متصادم نہ ہونے سے مشروط ہوگی۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کھیسومل داس نے ملک کی مختلف مادری زبانوں کا بل پیش کیا۔ وزارت قانون نے اردو کے علاوہ کسی بھی مادری زبان کو قومی زبان قرار دینے کی مخالفت کی۔ سیکرٹری قانون نے کہا کہ اردو قومی زبان ہے اسے ہی وفاق پاکستان میں مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہئے۔ رکن کمیٹی چوہدری محمود بشیر ورک نے کہا کہ اردو کسی صوبے کی زبان نہیں یہ چاروں صوبوں اور دنیا میں پاکستان کی پہچان ہے، بار بار صوبوں کو جوڑنے والی زبان اردو کو پتہ نہیں کیوں کمزور کرنے کی باتیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں مادری زبانوں کے نام پر پھیلی آگ کو یہاں نہیں لانا چاہئے، ایم کیو ایم نے بھی اردو کے علاوہ مادری زبانوں کو قومی زبانیں قرار دینے کی مخالفت کی۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ دفتری اور ابلاغی زبان اردو ہی ہونی چاہئے۔ تحریک انصاف کے رکن لال چند ملہی نے مادری زبانوں کے بل کی حمایت کی۔ شیر علی ارباب نے کہا کہ سات مادری زبانوں کو قومی زبانیں قرار دیں گے تو باقی زبانیں کیوں محروم رہیں انہوں نے کہا کہ پندرہ سال میں اردو کو قومی دفتری زبان کیوں نہ بنایا جاسکا۔ سیکرٹری قانون و انصاف نے کہا کہ اردو کے عملی نفاذ کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، پارلیمنٹ جو بھی فیصلہ کرے عمل کرنے کو تیار ہیں۔ چوہدری محمود بشیر ورک نے کہا کہ بل پر پہلے بھی بحث ہوئی ہے اس کو دوبارہ دیکھ لیا جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے مادری زبانوں کے بل پر مزید غور کے لئے ذیلی کمیٹی قائم کر دی۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے اردو کے نفاذ کے قومی دن پر متفقہ قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اردو کا فی الفور عملی نفاذ یقینی بنایاجائے، تمام دفاتر میں اردو رائج کی جائے، تمام مادری زبانوں کی بھی ترویج کی جائے۔ اجلاس میں نیب ترمیمی آرڈیننس پر غور کیا گیا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نیب قانون پر فیصلے کو ایک سال ہوگیا، تاجروں اور بیوروکریٹس کو لچک مل رہی ہے تو اچھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نیب کی متعدد شقوں کو غیر اسلامی قرار دے چکی ہے۔ عالیہ کامران نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس امتیازی قانون ہے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کو تفصیل سے پڑھ لیا جائے۔ نیب آرڈیننس پر بحث آئندہ اجلاس تک موخر کر دی گئی۔ اجلاس میں رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، امجد علی خان، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، عالیہ کامران، چوہدری محمود بشیر ورک، شیر علی ارباب، سید نوید قمر، سیکرٹری قانون وانصاف اور دیگر سرکاری حکام نے شرکت کی۔مزید قومی خبریں
-
حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے، بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں‘رانا تنویر حسین
-
وزیرِاعلی سندھ نے پیپلزبس سروس آٹو میٹڈ فیئر کلکشن سسٹم کا افتتاح کر دیا
-
حکومت کسانوں، گندم کے مسئلے پر بہت فکر مند ہے‘ احسن اقبال
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا راجن پور میں 8 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ کا نوٹس
-
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن آمدہ حج سیزن کے دوران تقریبا ً34 ہزار عازمین حج کو 170 پروازوں کے ذریعے حجازمقدس پہنچائے گی
-
وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کا سمبڑیال کھاریاں موٹروے کا فضائی دورہ
-
9 مئی واقعات کی شفاف تحقیقات کے بغیرملک آگے نہیں بڑھ سکتا ، زرتاج گل
-
کلر کہار، ڈرائیور اپنے کی ٹریکٹر کی زد میں آ کر جاں بحق
-
9 مئی: عمرسرفرازچیمہ کی درخواست ضمانت پرسرکاری وکیل سے دلائل طلب
-
9 مئی : ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت کی درخواستوں پر پراسیکیوشن کو کل تک مہلت
-
ٹرانسپورٹرز کے جائز مسائل حل کئے جائیں گے ،انسداد سمگلنگ کارروائی جاری رہے گی ،میرسرفرا زبگٹی
-
گورننس کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھا ئے جا رہے ہیں ،سول سروسز کے تمام گروپس کو ساتھ دینا ہوگا،وزیر اعلی بلوچستان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.