جدہ میں سینکڑوں پاکستانیوں کی ورکشاپس بند کر دی گئیں

میونسپلٹی کی جانب سے حالیہ کریک ڈاؤن میں 800 غیر قانونی ورکشاپس بند کی گئی ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 26 فروری 2020 12:20

جدہ میں سینکڑوں پاکستانیوں کی ورکشاپس بند کر دی گئیں
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 فروری 2020ء) جدہ سعودی عرب کا اہم ترین تجارتی مرکز ہے۔ یہاں پر لاکھوں پاکستانی اپنا کاروبار کرتے ہیں۔گزشتہ کچھ عرصے سے جدہ میونسپلٹی کی جانب سے رہائشی علاقوں میں قائم غیر قانونی ورکشاپس کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی جدہ کے علاقے ابرق الرغامہ میں 140 ورکشاپس بند کر دی گئیں اور یہاں پر کام کرنے والے47 غیر قانونی تارکین بھی گرفتار کیے گئے تھے، جن میں زیادہ تر پاکستانی تھے۔

سعودی اخبار المدینہ کے مطابق جدہ میونسپلٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ چند ہفتوں کے دوران رہائشی علاقوں میں قائم 800 سے زائد ورکشاپس بند کر دی گئی ہیں۔ ان میں آٹو ورکشاپس، لکڑی کے فرنیچر اور المونیم کے سامان کی ورکشاپس شامل ہیں۔ جو ورکشاپس بند کی گئی ہیں، ان میں بہت ساری ورکشاپس پاکستانی چلا رہے تھے اور ان میں کام کرنے والوں میں بھی پاکستانی بڑی گنتی میں شامل تھے۔

(جاری ہے)

بلدیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ورکشاپس مالکان کو کئی ماہ سے تنبیہ کی گئی تھی کہ وہ اپنی ورکشاپس شہری علاقوں سے ختم کر کے جدہ کے اُن علاقوں میں منتقل کر دیں جو صنعتی سرگرمیوں کے لیے مخصوص کیے گئے ہیں۔ مگر کئی بار کی وارننگ کے باوجود کان نہیں دھرے گئے۔بلدیہ نے اعلان کیا ہے کہ مستقبل میں بڑے پرنٹنگ پریس، مٹی کے برتن بنانے والے کارخانوں اوربھاری سامان والی ورکشاپس بھی شہر سے ختم کر دی جائیں گی۔

گورنر مکہ کی جانب سے واضح احکامات ہیں کہ جو غیر قا نونی تارکین وطن غیر قانونی ورکشاپس میں کام کر رہے ہیں یا ورکشاپس متعلقہ مقامات پر منتقل نہیں کر رہے، انہیں گرفتار کرکے ملک سے بے دخل کردیا جائے۔ میونسپلٹی کے مطابق کیونکہ ان ورکشاپس کی آبادی میں موجودگی کے باعث ٹریفک کی بار بار بندش کا مسئلہ کھڑا ہوتا ہے۔ ان ورکشاپس سے ماحولیاتی آلودگی بھی جنم لیتی ہے جو شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق کرنے کا باعث بنتی ہے۔ جبکہ اکثر اوقات آتش زدگی کے باعث شہریوں کے جان اور مال کی سلامتی بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ میونسپلٹی کے مطابق صفائی، کھانے پینے کی اشیا اور مارکیٹوں اور عمارتوں کی بھی نگرانی ہوگی اور شہر بھر سے تجاوزات کو ختم کیا جائے گا۔