سپریم کورٹ نے معذور ٹیچر کی بحالی کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

اگر معلم معذور ہے تو اسے جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں دے سکتے،ٹیچنگ کیلئے پروفیشنل ڈپلومہ یا ڈگری حاصل کرنا ضروری ہی' چیف جسٹس

جمعرات 27 فروری 2020 14:29

سپریم کورٹ نے معذور ٹیچر کی بحالی کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سروس ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2020ء) سپریم کورٹ نے معذور ٹیچر کی بحالی کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ٹیچنگ کیلئے پروفیشنل ڈپلومہ یا ڈگری حاصل کرنا ضروری ہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں فل بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت کی ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اگر معلم معذور ہے تو اسے جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ فاضل بنچ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر شیخوپورہ کا فیصلہ بحال کر دیا۔پنجاب حکومت کی اپیل میں موقف اپنایا گیا کہ معذور معلم نے 2004 میں تعیناتی کے وقت علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا جعلی ڈپلومہ فراہم کیا، 2010 میں ریگولرائزیشن کے دوران ڈپلومے کی تصدیق میں جعلسازی پکڑی گئی، جعلسازی پکڑی جانے کے بعد معلم کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔پنجاب سروس ٹربیونل نے معذور معلم کو ملازمت پر بحال کر دیا۔