متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے مزید 3 مریض مکمل صحتیاب ہو گئے

صحتیاب ہو جانے والے کل افراد کی تعداد 20 ہوگئی، امارات میں کرونا وائرس کے کل کیسز کی تعداد 85 تک پہنچ چکی

muhammad ali محمد علی جمعہ 13 مارچ 2020 00:58

متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے مزید 3 مریض مکمل صحتیاب ہو گئے
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 مارچ 2020ء) متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے مزید 3 مریض مکمل صحتیاب ہوگئے، صحتیاب ہو جانے والے کل افراد کی تعداد 20 ہوگئی، امارات میں کرونا وائرس کے کل کیسز کی تعداد 85 تک پہنچ چکی۔ خلیج ٹائمز کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس سے متاثرہ مزید 3 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں۔

اماراتی محکمہ صحت کی انتھک کوششوں سے اب تک ملک میں کل 20 کرونا وائرس سے متاثرہ مریض مکمل صحتیاب ہو چکے ہیں۔ تاہم امارات میں کرونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ متحدہ عرب امارات میں 24 گھنٹوں کے اندر اس موذی وائرس کے مزید 11 مریض سامنے آ گئے۔ جس کے بعد مملکت میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی گنتی 85 تک پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

20 مریضوں کے صحتیاب ہونے کے بعد مملکت میں اس وقت بھی 65 افراد کرونا سے زندگی کے بچاؤ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جو نئے 11 مریض سامنے آئے ہیں، وہ سب باہر کے ملکوں سے ہو کر آئے تھے، جن میں کرونا کی تشخیص کے بعد انہیں قرنطینہ میں منتقل کر لیا گیا ہے۔ ان متاثرہ افراد میں سے دو اطالوی باشندے ہیں، دو کا تعلق فلپائن سے ہے، جبکہ مونٹی نیگرو، کینیڈا، جرمنی، پاکستان، امارات، روس اور برطانیہ کا ایک ایک باشندہ بھی کرونا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق تمام افراد کو انتہائی نگہداشت میں رکھا جا رہا ہے۔ ان میں زیادہ تر افراد کی حالت مستحکم ہو رہی ہے۔ وزارت صحت نے تمام افراد کو تاکید کی ہے کہ وہ کرونا سے وائرس کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ مملکت میں ا س خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ لوگ ہجوم میں جانے سے گریز کریں اور ماسک کا استعمال ضرور کریں۔

طبی ماہرین کی جانب سے کرونا وائرس کے متاثرہ مریضوں اور ان کے گھر والوں کے لیے خاص ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ماہرین نے تاکید کی ہے کہ مریض اپنے پانی پینے اور کھانے کے لیے الگ برتنوں اور گلاسوں کا استعمال کریں۔ دیگر افراد سے دو میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ گھر کے ایک کونے تک ہی محدود رہیں اور زیادہ چلنے پھرنے سے گریز کریں کیونکہ ایسی صورت میں وائرس کا پھیلاؤ زیادہ ہو جاتا ہے۔

تمام قسم کی تقریبات اور محفلوں میں شرکت سے گریز کریں۔ چھینک آنے کی صورت میں منہ پر رومال رکھیں۔ ایسی تمام اشیاء کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں جو گھر کے دیگر افراد مشترکہ طور پر استعمال میں لاتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گھر پر کرونا کا کوئی مریض ہے تو اس کی تیمار داری اور دیکھ بھال کے لیے صرف ایک فرد کی ذمہ داری لگائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد میں جراثیم کے پھیلاؤ کے امکانات کم رہیں۔

مریض کی دیکھ بھال کرنے والا شخص مریض اور اس کے بستر کو براہ راست چھُونے سے باز رہے۔ مریض کے کمرے میں موجودگی کے وقت وہ دستانے اور ماسک پہن کر رکھے۔ متاثرہ شخص کے کپڑوں کو باقی کپڑوں سے الگ کر کے اچھی طرح دھویا جائے۔ ان ہدایات پر عمل کر کے کرونا وائرس کے حملے سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔