Qنیشنل پارٹی خضدار شدید اختلافات کا شکار

ضلع کابینہ،تحصیل کابینہ،متعدد عہدیداران،یونٹ سیکرٹریز،سابق عہدیداران،کونسلران و درجنوں کارکنان پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان

اتوار 15 مارچ 2020 22:30

ڈ*خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2020ء) نیشنل پارٹی خضدار میں شدید اختلافات کا شکار،ضلع کابینہ،تحصیل کابینہ،متعدد عہدیداران،یونٹ سیکرٹریز،سابق عہدیداران،کونسلران و درجنوں کارکنان پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا،پارٹی کو خضدار میں تجارت کی بنیاد پر چلا یا جا رہا ہے،مخلص کارکنان کی اہمیت نہیں،فیصلے اداروں میں ہونے کے بجائے بھیٹکوں میں ہوتے ہیں،مرکزی قیادت کو اپنی خدشات سے آگاہ کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی،مرکزی قیادت مخصوص اشخاص کو آئینی خلاف ورزی پر روکنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں،موجودہ صورتحال میں پارٹی کے ساتھ چلنا مشکل ہے اس لئے ہم احتجاجا نیشنل پارٹی کے عہدوں و بنیادی رکنیت سے مستعفی ہو رہے ہیں ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے پریس سیکرٹری سیف اللہ ملازئی،ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری کاکا عبدالحمید بلوچ،ضلعی یوتھ سیکرٹری منیر احمد بلوچ،ضلعی لیبر سیکرٹری ماما رحمت اللہ کرد،تحصیل جنرل سیکرٹری محمد اکرم لہڑی،تحصیل پریس سیکرٹری بابو ثنا اللہ ساسولی،تحصیل فنانس سیکرٹری محمد اصفر گزگی اپنے تین سو کے قریب ساتھیوں کے ہمراہ خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا دیگر مستعفی ہونے والے عہدیداروں میں جعفر آباد کے یونٹ سیکرٹری کلیم اللہ بلوچ،یونٹ سیکرٹری خیر آباد غلام فاروق ڈپٹی سیکرٹری اشفاق احمد،یونٹ سیکرٹری کھنڈ عزیز احمد بلوچ،ڈپٹی یونٹ سیکرٹری شاہنواز بلوچ،یونٹ سیکرٹری جعفر آباد (2)محمد جان باجوئی،ڈپٹی یونٹ سیکرٹری عبدالرحیم باجوئی و دیگر عہدیداران شامل ہیں نیشنل پارٹی سے مستعفی ہونے والے ضلعی،تحصیل اور یونٹ کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ پارٹی ضلعی سطح پر شدید بحران کا شکار ہو گئی ہے اس بحرانی کیفیت اس کے اسباب کے متعلق ہم نے اپنی خدشات سے مرکزی قیادت کو آگاہ کر دیا گزشتہ قومی انتخابات میں نیشنل پارٹی کی شکست کے اسباب بھی بتایا اور ساتھ میں ان وجوہات کو بہتر انداز میں ختم کرنے کی تجویز بھی دی مگر افسوس مرکزی قیادت کی جانب سے کوئی شنوائی حاصل نہیں ہوئی بلکہ شنوائی اپنی جگہ خضدار سے تعلق رکھنے والے مرکزی قیادت پارٹی کو بحرانی کیفیت کا شکار کرنے والے چند اشخاص جو کہ پارٹی کی آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب تھے ان کی حوصلہ افزائی میں پیش پیش رہے مستعفی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ موجودہ بحرانی کیفیت میں ہمارا موقف بڑا واضح تھا کہ پارٹی اداروں کو مضبوط کیا جائے شخصیات کے بجائے اداروں کی بالا دستی قبول کیا جائے،تمام فیصلے اداروں کے تحت سیاسی و آئینی طریقے سے ہونی چائیے پارٹی کے ضلعی و تحصیل کابینہ کے فیصلوں کا احترام ہو پارٹی کے فیصلے کسی شخص کے بھیٹک،گھر کے بجائے پارٹی سیکرٹریٹ میں ہو ں اس موقف کو ہم گزشتہ چھ سالوں سے دہرا رہے تھے پارٹی قیادت کی جانب سے ہمیشہ یقین دھانی ہوتی رہی مگر عملا کچھ نہیں ہوا بلکہ ستم یہاں تک بڑھ گئی کہ خضدار میں پارٹی کو ایک یا دو شخصیات کے حوالہ کر دیا گیا نیشنل پارٹی کو خضدار میں ایک سیاسی جماعت بننے کے بجائے فیکٹری بنایا گیا جس میں نظریاتی کارکنوں کے بجائے روزانہ اجرت پر سیاسی جماعتیں تبدیل کرنے والوں کو عزت و احترام دی جاتی رہی جبکہ دوسری جانب نیشنل پارٹی کے وہ کارکنان جنہوں نے 2007 سے 2012 تک خضدار کے جو حالات رہے سیاسی کارکنان صحافی غرض یہ ہے کہ ہر طبقہ کے لوگوں کی ٹارگٹ کلینگ ہو رہی تھی یہی کارکن ثابت قدمی سے نیشنل پارٹی کے ساتھ منسلک رہے انہیں پریشان کیا جاتا رہا انہیں دیوار سے لگانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہماری باتیں نہیں سنی گئی اب کارکنان کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں رہا مندرجہ بالا صورتحال کے پیش نظر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں اور ہماری سیاسی و نظریاتی دوستوں کو پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہم نہ چاہتے ہوئے احتجاجا نیشنل پارٹی سے اپنے دیگر دوستوں کے ساتھ اپنے اپنے عہدوں و بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہیں واضح رہے نیشنل پارٹی کے ضلعی کابینہ،تحصیل کابینہ،یونٹ سیکرٹریز کے مستعفی ہونے کی پریس کانفرنس میں تین سو سے زاہد کارکنان شریک تھے جنہوں نے اپنی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :