یورپ میں کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے سخت پابندیاں

اتوار 15 مارچ 2020 23:35

ٹوکیو۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مارچ2020ء) عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے بعد یورپ کرونا وائرس کا مرکز بن چکا ہے، یورپی اقوام اس وبا کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہیں۔ بین لاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روز رپوٹ جاری کی جس میں کہا ہے کہ اٹلی میں انفیکشنز میں یومیہ سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اٹلی میںکیسز کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔سپین اور فرانس میں انفیکشنز اور اموات مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ سپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز ، جن کی اہلیہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، ہفتے کی رات قومی ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہنگامی حالت کے تحت عوام کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہنگامی حالت میں، روزگار، ہسپتال جانے یا ادویات اور خوراک کی خریداری کے علاوہ سپین میں سب لوگوں کو گھر تک محدود رہنا ہوگا۔

اشیائے خورد و نوش، ادویات اور دیگر ضروریات زندگی فروخت کرنے والی دوکانوں کے علاوہ تمام ریستوران شراب خانے اور دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔یورپ میں اٹلی کے بعد سپین سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ اس نے بھی اٹلی کی طرح ملک بھر میں نقل و حمل پر پابندی لگا دی ہے۔فرانسیسی وزیراعظم ایڈورڈ فلپ نے گزشتہ روز نیوز کانفرنس میں پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خوراک، ادویات اور دیگر ضروریات زندگی فراہم کرنے والے اسٹورز کے سوا تمام ریستوران، کیفے اور اسٹور بند کرنا ہوں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جہاں تک ممکن ہو گھر سے کام کریں اور خوراک اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری کے سوا گھروں سے باہر نہ نکلیں۔